آئی پی پیز سے مذاکرات ، ایک اور کمپنی سے حکومتی معاملات طے

electricity

پاکستان میں توانائی کے شعبے میں ایک اور مثبت پیشرفت ہوئی ہے، آئی پی پی کمپنی سیف پاور کمپنی اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں پاور پرچیز ایگریمنٹ میں ترامیم کی منظوری دی گئی ہے۔

وزارتِ توانائی کے ذرائع کے مطابق سیف پاور کمپنی کے بورڈ نے معاہدے میں تبدیلیوں کی منظوری دے دی ہے، جس سے کمپنی اور حکومت کے تعلقات میں ایک نئی سمت سامنے آئی ہے۔سیف پاور کمپنی کے بورڈ نے پاور پرچیز ایگریمنٹ کے تحت ٹیرف میں تبدیلی کی منظوری دی ہے۔ اس فیصلے کے بعد، کمپنی ’ہائبرڈ ٹیک اینڈ پے‘ ٹیرف معاہدے پر عملدرآمد کرنے کی پابند ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ کمپنی کو اپنے ٹیرف کے حوالے سے ٹاسک فورس کی تجویز کردہ تبدیلیوں کو تسلیم کرنا ہوگا، جو اس معاہدے کے تحت ہو رہی ہیں۔

وزارتِ توانائی کے ذرائع کے مطابق سیف پاور کمپنی نے اس بارے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو بھی آگاہ کردیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاہدے کے نتیجے میں پانچ انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ سیٹلمنٹ اور معاہدوں کا خاتمہ باہمی اتفاق سے کیا گیا ہے، جس سے توانائی کے شعبے میں بہتر مالیاتی استحکام کی امید ہے۔ذرائع کے مطابق، 31 دسمبر تک مزید معاہدوں کی توقع کی جارہی ہے، جس سے آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ مزید آگے بڑھے گا اور ممکنہ طور پر توانائی کے شعبے میں مزید اصلاحات دیکھنے کو ملیں گی۔

یہ تمام پیشرفت حکومت کی جانب سے توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی پالیسی کے تحت کی جا رہی ہے، تاکہ بجلی کے شعبے میں مالی بوجھ کم کیا جا سکے اور صارفین کو مناسب قیمتوں پر بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔

یہ معاہدہ حکومت اور نجی شعبے کے درمیان تعاون اور مذاکرات کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، اور توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک اہم قدم ثابت ہو سکتا ہے۔ اس بات کی توقع کی جارہی ہے کہ اس نوعیت کے مزید معاہدے توانائی کے بحران پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوں گے۔

Comments are closed.