ایران اورافغانستان سے پیاز، ٹماٹر برآمد کرنے کی سمری تیار

0
28

سیلاب اور بارشوں کے باعث پیاز اورٹماٹر کی فصل کونقصان پہنچنے کے بعد پیاز اورٹماٹر برآمد کرنے کی سمری تیار کرلی گئی ہے۔

وفاقی وزیربرائے تجارت اور پیپلزپارٹی کے رہنماء نوید قمر کی زیرصدارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں ملک بھر میں پیاز اورٹماٹر کی دستیابی کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ذرائع وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی کے مطابق اجلاس میں ایران اور افغانستان سے پیاز اورٹماٹر درآمد کرنے کی سمری تیار کرلی گئی ہے۔ سمری منظوری کے لیے فوری طور پر اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بھجوانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے.

ذرائع کا کہنا ہے کہ: ایران اور افغانستان کے ساتھ خصوصی تجارتی انتظامات کے باعث فارن ایکسچینج پر بہت کم اثر پڑے گا اورمقامی منڈی میں پیاز اور ٹماٹر کی قیمتوں میں کمی آئے گی۔ قیمتوں میں کمی کے لیے پیاز اور ٹماٹر کی درآمد پر لیویز اور ڈیوٹی ختم کرنے کی تجویزپر بھی غور کیا گیا۔
سیلاب اور بارشوں کے باعث پیاز اورٹماٹر کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے اورآئندہ تین ماہ تک ٹماٹر اور پیاز کی قلت کا سامنا رہے گا۔ و زرات نیشنل فوڈ سیکورٹی قیمتوں اور دستیابی کا جائزہ لیتی رہے گی۔

دوسری جانب ملک میں پیاز اورٹماٹر کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے وزارت غذائی تحفظ کا اجلاس طلب کرلیا گیا۔ وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی طارق بشیر چیمہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔ وزارت غذائی تحفظ کے ذرائع کے مطابق اجلاس میں ٹماٹر اور پیاز کی دستیابی اوربرآمد کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔

دوسری طرف ملک بھر میں بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث سینکڑوں ایکٹر پر پھیلی فضلیں تباہ ہونے کے باعث سبزی بھی عوام کی پہنچ سے دور ہوگئی۔

سیلاب اور بارشوں سے جہاں فیصلیں متاثر ہوئی ہیں وہیں منافع خور مافیا نے خوراک کی قیمتیں مـصنوعی طور پر بڑھادیں جبکہ ضلعی انتظامیہ گراں فروشی روکنے میں ناکام ہے۔
سبزی کی قیمتیں آسمان کو چُھو رہی ہیں، آلو کی قیمت 90 روپے ہے لیکن 130 سے 150 روپے میں فروخت کیا جارہا ہے، پیاز کی قیمت 260 سے 400 اور 450 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے۔

جبکہ کھانے کا لازمی جُز سمجھا جانے والا ٹماٹر 160 کے بجائے 300 سے 350 روپے میں فروخت ہورہا ہے، لہسن دیسی 300، ادرک 500، شملہ مرچ 500، میتھی 350، گوبھی 220، مٹر 350 روپے فی کلو تک پہنچ گئی۔
ادھر پھلوں کی قیمتیں 30 سے 40 فیصد سے زائد مہنگے داموں فروخت ہورہے ہیں، مرغی کا گوشت 400، بکرے کا گوشت 1800 روپے تک پہنچ چکا ہے۔

Leave a reply