ایران میں اسلامی حجاب کےخلاف عالمی ذرائع ابلاغ کا پروپیگنڈا بے نقاب

0
30

اسلامی جمہوریہ ایران میں تمام خواتین اسلامی حجاب کسی دباو یا محض قانون کی پاسداری کے لئے نہیں بلکہ اسلامی احکام اور اپنی ثقافت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے کرتی ہیں، یہاں تک کہ غیر مسلم خواتین بھی ایرانی ثقافت کی پاسداری کرتے ہوئے اسلامی حجاب پہنتی ہیں۔

واضح رہے کہ حال ہی میں بعض اسلام اور ایران دشمن ذرائع ابلاغ میں کچھ ایرانی خواتین کی جانب سے احتجاج کرنے کی خبریں شائع کی جا رہی ہیں اور ایسا تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ ایرانی خواتین حجاب اسلامی کے خلاف ہیں اور حکومت ان کو جبری طور پر حجاب پہننے پر مجبور کررہی ہے لیکن جب ایران کی تاریخ کا مطالعہ کرتے ہیں تو معلوم ہوتاہے کہ اس ملک میں اسلام کے آنے سے پہلے بھی خواتین باقاعدہ طور پر حجاب کیا کرتی تھیں لہذا حجاب اس ملک کی ثقافت کا ایک حصہ ہے۔

اس وقت عالمی ذرائع ابلاغ کی طرف سے یہ پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ ایران نے حجاب کے خلاف احتجاج کرنے والے 15ہزاراحتجاجی مظاہرین کو پھانسی دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ، یہ جھوٹ اس قدر جھوٹا ہے کہ اس دور میں اس قدر سخت فیصلہ کرنا کسی کے بس میں ہی نہیں

ایک 22 سالہ کرد خاتون مہسا امینی کو مورالٹی پولیس نے ستمبر میں مبینہ طور پر اسکارف صحیح طریقے سے نہ پہننے پر حراست میں لیا تھا۔ اس کے نتیجے میں ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے، اور بہت سی خواتین نے خواتین کے حقوق کی وکالت کرنے کے لیے اپنے حجاب کے اسکارف کو آگ میں جلا دیا۔

دوسری طرف یہ بھی پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے کہ اب، ایرانی پارلیمنٹیرینز کی جانب سے مظاہرین کے لیے سخت سزاؤں کے مطالبے کے جواب میں ایرانی پارلیمنٹ نے کل 290 اراکین میں سے 227 کے ووٹ سے تقریباً 15,000 افراد کے لیے سزائے موت کی منظوری دی۔

ایران کے خلاف عالمی سامراجی قوتوں کے پراپیگنڈہ کو بے نقاب کرتے ہوئے لاہور میں ایرانی قونصل جنرل لاہور رضا ناظری نے باغی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےعالمی سامراجی قوتوں کی اسلامی جمہوریہ ایران کی اسلامی ثقافت کے‌خلاف سازشوں کو بے نقاب کرتےہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کے حواری ایران کو غیرمستحکم کرکے خطے میں اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتے ہیں ، ایران اسلامی اقدار کے خلاف کسی بھی ایسی کوشش کو سختی مسترد کردے گا

باغی ٹی وی کو ملنے والی مصدقہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ میں یہ فیصلہ ہی نہیں ہوا کہ 15ہزارایرانیوں کوموت کے گھاٹ اتاردیا جائے
یہ سب کچھ عالی میڈیا کی کارستانی ہے جواپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یہ تاثردینا چاہتے ہیں کہ ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں اور عالمی برادری کو ایران کے خلاف سخت نوٹس لینا چاہیے ، اس مذموم پراپیگنڈے کا مقصد ایران کے خلاف سازشوں کو عملی جامہ پہنانا ہے جو کبھی کامیاب نہین ہوں گی

Leave a reply