ایران کے صوبے سیستان بلوچستان میں مسل افراد نے 8 پاکستانی شہریوں کی جان لے لی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق قتل ہونے والے پاکستانیوں کو مبینہ طور پر ایک پاکستان مخالف دہشت گرد تنظیم کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔اس حوالے سے، پاکستانی سفارت خانہ کے حکام مزید تفصیلات حاصل کر رہے ہیں، پاکستانی سفارتخانے کے افسران کو جائے وقوعہ کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ پاک-ایران سرحدکے قریب ایرانی سیستان بلوچستان صوبے میں 8 پاکستانیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ لاشوں کی تصدیق اور شناخت کا عمل جاری ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ پاکستانی موٹر مکینک تھے اور ان پاکستانیوں کا تعلق پنجاب کے شہر بہاولپور سے تھا۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ دور دراز علاقے کی وجہ سے ابھی ایرانی حکام نے کچھ نہیں بتایا تاہم ایرانی میڈیا کہا ہے کہ پاکستانیوں کو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔واضح رہے کہ گزشتہ برس کے اوائل میں پاکستان اور پڑوسی ملک ایران کے درمیان کشیدگی ہو گئی تھی، اس کی وجہ یہ تھی کہ 17 جنوری 2024 کو ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود میں حملے کے نتیجے میں 2 معصوم بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہو گئی تھیں۔ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے 48 گھنٹے سے بھی کم وقت کے اندر پاکستان نے 18 جنوری 2024 کی علی الصبح ایرانی صوبے سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا تھا جس میں متعدد دہشت گرد مارے گئے تھے۔
پی ایس ایل 10: کنگز کیخلاف سلطانز کی بیٹنگ جاری
بین الاقوامی موسمیاتی ایپس کی مون سون میں پاکستان میں زائد بارشوں کی پیشگوئی
امریکی ارکان کانگریس کا تین رکنی وفد اسلام آباد پہنچ گیا
بطور وزیر اعلیٰ غربت کا خاتمہ ،صحت اور تعلیم میری اولین ترجیح ہے، مریم نواز