ایران پر کسی بھی وقت بڑے اسرائیلی حملے کا خطرہ
تہران: ایران پر کسی بھی وقت بڑے اسرائیلی حملے کا خطرہ ہے۔
باغی ٹی وی : عالمی میڈیا کے مطابق ایران پر کسی بھی وقت بڑے اسرائیلی حملے کا خطرہ ہے، اس کے جواب میں ایران کی طرف سے بھی بھرپور حملوں کا امکان ہے۔
امریکا نے اسرائیل کا دفاع ناقابلِ تسخیر بنانے کے لیے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے یکم اکتوبر کو اسرائیل پر ایرانی حملے میں اسرائیل کا فضائی دفاع کا نظام آئرن ڈوم بہت حد تک ناکام ہوگیا تھااب امریکا نے زمین سے فضا میں میزائل مار گرانے کا سسٹم بھی اسرائیل پہنچادیا ہے امریکا نے اپنے حلیف کو میزائل بیٹری بھی فراہم کی ہے امریکا کی طرف سے فراہم کی جانے والی اینٹی میزائل بیٹریز کو اسرائیل میں مختلف مقامات پر نصب کیا جائے گا یہ بیٹریاں ایران کے میزائل مار گرانے میں کلیدی کردار کی حامل ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اسرائیلی ہلکار نےکہا کہ ایران کے جواب پر امریکہ کے ساتھ بات چیت جاری ہےردعمل پر حکومت کا ووٹ کسی بھی وقت ہو سکتا ہے ووٹنگ کے عمل میں ملاقات کی ضرورت نہیں ہے اور یہ فون پر ہو سکتا ہے۔
یہ پیش رفت ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے اس بیان کے بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے اسرائیل کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس نے تہران پر حملہ کیا تو اسے مضبوط جواب دیا جائے گا ایران کسی بھی اسرائیلی اقدام کا سخت جواب دے گا انہوں نے اطالوی چینل Tg3 کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ ہر عمل کے لیے ایک ردعمل ہوتا ہے، یہ فزکس کا قانون ہے”۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا ملک "جنگ سے نہیں ڈرتا لیکن وہ جنگ میں پہل نہیں کرے گایورپ خطے میں کشیدگی کو روکنے میں مزید فعال کردار ادا کرے گا۔
عراقچی کے ساتھ ساتھ دیگر اعلیٰ ایرانی حکام نے گذشتہ چند دنوں کے دوران اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ کسی بھی اسرائیلی حملے کا ایرانی ردعمل یکم اکتوبر کے حملے سے زیادہ سخت ہوگا۔