عوام نے احتیاط نہ کی تو لاکھوں افراد لقمہ اجل بن سکتے ہیں، ایران نے اپنی قوم کوخبردار کردیا

0
38

تہران :عوام نے احتیاط نہ کی تو لاکھوں افراد لقمہ اجل بن سکتے ہیں، ایران نے اپنی قوم کوخبردار کردیا :اطلاعات کےمطابق ایران نے ملک میں کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر عوام کے لیے انتباہ جاری کیا ہے کہ اگر عوام نے صحت کے حوالے سے دی گئی ہدایات کو نظر انداز اور سفر کرنے کا سلسلہ جاری رکھا تو لاکھوں افراد اس کے سبب ہلاک ہو سکتے ہیں۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق حکومت کی سخت ہدایات کے باوجود گزشتہ رات ایران کے دو مقدس مزاروں پر زائرین کی جانب سے دھاوا بولے جانے کے بعد یہ انتباہ جاری کیا گیا.ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر عوام نے جذباتیت سے کام لیتے ہوئے اس طرح کے اقدامات کا سلسلہ جاری رکھا تو ملک میں وائرس کا پھیلاؤ روکنا ناممکن ہو جائے گا۔

مشرق وسطیٰ میں منظر عام پر آنے والے 18ہزار کیسز میں ہر 10 میں سے 9افراد کا تعلق ایران سے ہے اور اب ایران کے متعدد شہروں میں انتظامیہ نے وائرس کا شکار افراد کی تشخیص کے لیے نئے آلات نصب کر دیے ہیں جمعہ کو نئے فارسی سال نوروز سے قبل مختلف شہروں میں سفر کرنے والے افراد کو چیک کیا جا سکے۔

لیکن حیران کن امر یہ ہے کہ عالمی ادارہ صحت کی ہدایات کی روشنی میں جہاں دنیا بھر کے ممالک کی جانب سے احتیاط اختیار کی جا رہی ہیں وہیں ایران اپنے عوام کو قرنطینہ میں رکھنے سے گریزاں ہیں حالانکہ ایران میں منگل کو ہلاکتوں میں 13فیصد اضافہ دیکھنے کو ملا اور مزید 135افراد کی ہلاکت کے بعد ملک میں مرنے والوں کی تعداد 988 تک پہنچ چکی ہے جبکہ 16ہزار سے زائداس وائرس کی زد میں آ چکے ہیں۔

ادھر اردن نے وائرس کے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے شٹ ڈاؤن کی تیاری کر لی ہے اور ملک میں کسی بھی جگہ 10 یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد کردی ہے جبکہ پڑوسی ملک اسرائیل نے بھی اپنے عوام کے لیے نئی ہدایات جاری کردی ہیں۔وائرس سے متاثرہ افراد میں بخار، کھانسی اور نزلے جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور اکثر ایک ہفتے میں صحتیاب ہو بھی جاتے ہیں لیکن ضعیف یا پہلے سے بیماریوں کا شکار افراد کے لیے یہ جان لیوا ثابت ہو رہا ہے ۔

ایران کے سرکاری ٹی وی کی صحافی افروز اسلامی جو ایک ڈاکٹر بھی ہیں، نے دارالحکومت تہران کی شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے اس کے تین ممکنہ خطرناک نتائج کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالت لوگ تعاون کرتے ہیں تو بھی وائرس سے ملک بھر میں ایک لاکھ 20ہزار افراد متاثر جبکہ 12ہزار ہلاک ہو سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر لوگ درمیانے طریقے سے تعاون کرتے ہیں تو وائرس مزید پھیلے گا اور 3لاکھ افراد متاثر جبکہ ایک لاکھ 10ہار ہلاک ہو سکتے ہیں۔

البتہ افروز اسلامی نے انکشاف کیا کہ اگر لوگ بالکل بھی تعاون نہیں کرتے ہیں تو ملک کا طبی نظام مکمل طور پر تباہ جائے گا اور یہ وائرس قابو سے باہر ہو جائے گا جس کے نتیجے میں ایران میں 40لاکھ سے زائد افراد متاثر جبکہ 35لاکھ سے زائد موت کے منہ میں جا سکتے ہیں۔

Leave a reply