ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کا حادثہ، ایرانی فوج نے ہیلی حادثے کی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی ہے

ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق ہیلی کاپٹر حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قابل توجہ خصوصی، تکنیکی اور عام اطلاعات جمع کرلی گئی ہیں ، بعض اقدامات کے بارے میں حتمی رائے کے اعلان کے لئے زیادہ وقت درکار ہے البتہ بعض کے بارے میں یقین سے رائے کا اعلان کیا جاسکتا ہے،ابتدائی رپورٹ کے پہلے نقطے میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر اپنے پہلے سے طے شدہ راستے پر جارہا تھا اور سانحے سے تقریبا ڈیڑھ منٹ پہلے تک اپنے راستے سے نہیں ہٹا تھا، دوسرے پوائنٹ میں کہا گیا ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے دوسرے دو نوں ہیلی کاپٹروں سے رابطہ برقرار کیا تھا ،تیسرے پوائنٹ میں کہا گیا ہے کہ” ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کے ڈھانچے پر گولی لگنے یا اس طرح کے دیگر کوئی آثار نہیں دیکھے گئے، حادثے کے شکار ہیلی کاپٹر میں بلندی سے ٹکرانے کے بعد آگ لگ گئی تھی” ، جہاں حادثہ ہوا، اس علاقے کے پیچیدہ ہونے،شدید دھند اور درجہ حرات کی کمی کی وجہ سے سرچ آپریشن رات بھر جاری رہا اور پیر کی صبح پانچ بجے ایرانی ڈرون طیاروں کے ذریعے جائے حادثہ کی جگہ کا تعین ہوا، جس کے بعد زمینی دستے جائے وقوعہ پر پہنچے،‎ہیلی کاپٹروں کے گروپ سے نگرانی ٹاور کے مکالمات میں کوئی مشکوک بات نہیں پائی گئی ہے۔

ہیلی کاپٹر حادثہ کے بارے میں ایرانی مسلح افواج کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس حادثے سے متعلق قابل ملاحظہ دستاویزات و شواہد جمع کرلئے گئے ہیں جن میں سے بعض کے جائزے میں وقت لگے گا،تفصیلی تحقیقات مکمل ہوں‌گی تو رپورٹ ایرانی قوم کے سامنے رکھی جائے گی.

ہم پاک ایران تعلقات کے حوالے سے مرحوم صدر رئیسی کے وژن کو آگے بڑھائیں گے،وزیرِاعظم

ایرانی صدر کی تہران میں نماز جنازہ ادا، حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی بھی شرکت

اناللہ وانا الیہ راجعون، ایرانی صدر ہیلی حادثے میں جاں‌بحق

پاکستان اور ایران کے دل ہمیشہ ایک ساتھ جڑے رہیں گے، ایرانی صدر

پاکستان اور ایران نے دوطرفہ تعاون مزید وسیع کرنے کے عزم کا اظہار

ایرانی صدر کی اہلیہ کا پاکستان سویٹ ہوم سنٹر اور نمل یونیورسٹی اسلام آباد کا دورہ

آرمی چیف سے ایرانی صدر کی ملاقات،دوطرفہ تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر اتفاق

پاک ایران تجارتی حجم 10ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے،ایرانی صدر کی پریس کانفرنس

ایرانی صدر کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ کیسے پیش آیا؟
دوسری جانب ایرانی صدرابراہیم رئیسی کے صدارتی کانوائے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں کے درمیان رابطوں اور ہیلی کاپٹر حادثے کے تفصیلات سامنے آئی ہیں،صدارتی کانوائے میں شامل تین ہیلی کاپٹروں میں سے ایک میں موجود ایرانی اہلکارغلام حسین اسماعیل کا کہنا ہے کہ صدر ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر کا پائلٹ تینوں ہیلی کاپٹروں کے کانوائے کا انچارج تھا، جب ہیلی کاپٹروں نے تبریز کیلئے دوپہر ایک بجے پرواز شروع کی تو اس وقت موسم ٹھیک تھا،” پرواز کے 45 منٹ بعد صدر رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے دیگر ہیلی کاپٹروں کے پائلٹوں کو احکامات دیئے کہ وہ قریب موجود بادل سے بچنے کیلئے اپنے ہیلی کاپٹروں کو مزید بلندی پر لے جائیں”ایرانی صدر کا ہیلی کاپٹر دیگر دو ہیلی کاپٹروں کے درمیان میں تھا، بادلوں کے اوپر پرواز کے 30 سیکنڈ بعد ہمارے پائلٹ نے نوٹ کیا کہ صدر کا ہیلی کاپٹر غائب ہو گیا ،ہمارے ہیلی کاپٹر کے پائلٹ نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنے ہیلی کاپٹر سے فضا میں چکر لگائے اور صدر کے ہیلی کاپٹر کو تلاش کرے تاہم کئی کوششوں کے باوجود ریڈیو آلات سے رابطہ نہ ہوسکا، ہمارا پائلٹ پرواز کو نیچے اس لیے نہیں لا سکتا تھا کیونکہ بادل موجود تھا، چنانچہ پرواز جاری رکھی گئی اور قریبی تانبے کی کان پر اسے اتار لیا گیا، وزیرخارجہ حسین امیر اور صدر کے حفاظتی یونٹ کے سربراہ کو کئی بار فون کیا گیا مگر انہوں نے جواب نہیں دیا، صدر کے پائلٹ کیپٹن مصطفوی سے بھی رابطہ کیا گیا مگر وہ بھی جواب نہ دے سکے،رابطے کی کوشش کے دوران جنہوں نے کال اٹھائی وہ تبریز میں نماز جمعہ کے پیش امام محمد علی آل ہاشم تھے، آل ہاشم کی حالت اچھی نہیں تھی تاہم انہوں نے تصدیق کی کہ صدر کا ہیلی کاپٹر وادی میں حادثے کا شکار ہوگیا ہے، اس پر انہوں نے بھی آل ہاشم کو فون کیا اور آل ہاشم نے یہی بات دہرائی کہ ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا ہے،جب حادثہ کی جگہ کا معلوم ہوا تو میتیں دیکھ کر اندازہ ہوا کہ صدر اور دیگر اہلکار موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے تاہم آل ہاشم کی موت کئی گھنٹے بعد ہوئی.

ایران میں صدارت انتخابات 28 جون کو، شیڈول کا اعلان کر دیا گیا
دوسری جانب نائب صدر محمد مخبر نے صدارتی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں جبکہ ایران کے ایٹمی مذاکرات کار علی باقری‌ کنی کو قائم مقام وزیر خارجہ مقرر کردیا گیا ہے،ایران کے قائم مقام صدر کے مطابق صدارتی انتخابات کے لئے 28 جون 2024 کی تاریخ مقرر کی گئی ہے.کاغذات نامزدگی30 مئی سے جمع کروائے جائیں گے،3 جون کو حتمی فہرست لگائی جائے گی.12 جون سے 27 جون تک انتخابی مہم چلائی جائے گی.

Shares: