آئر لینڈ کو دوسرے ون ڈے میں بھی نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست

0
34

کیوی بیٹرز کی بہترین بلے بازی اور کیوی بولرز کی شاندار کارکردگی کی بدولت نیوزی لینڈ نے آئر لینڈ کو دوسرے ون ڈے میں شکست دے دی۔

نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر آئرلینڈ کو پہلے بیٹنگ کا موقع دیا، آئرش اوپنر پال اسٹرلنگ بنا کسی اسکور کے پویلین سدھار گئے، پانچ کے مجموعی اسکور پر کپتان اینڈی بھی داغ مفارقت دے گئے۔

اینڈی میک برائن اور کرٹس کیمفرنے ٹیم کو سہارا دینے کی کوشش کی لیکن کیوی بولرز کے سامنے ان کی مزاحمت زیادہ دیر نہ چل سکی۔

جارج ڈوکریل اور مارک ایڈیر نے ٹیم کے اسکور کو قابل عزت ٹوٹل تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا، جارج ڈوکریل نے 74 رنز کی خوبصورت اننگ کھیلی۔

آئر لینڈ کی ٹیم 48 اوورز میں 216 رنز ہی بنا سکی۔نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہینری، بریسویل اور سینتھر نے دو، دو وکٹیں حاصل کی۔

پہلے ون ڈے میچ میں انگلینڈ بھارت کے خلاف اپنے کم ترین اسکور پر آؤٹ ہوگیا۔

اوول کے میدان میں مہمان ٹیم بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کرنے کا فیصلہ کیا جو کہ بالکل درست ثابت ہوا ۔انگلینڈ کی ٹاپ بیٹنگ لائن اپ میں سے 4 کھلاڑی صفر پر ہی آؤٹ ہوگئے۔دوسرے ہی اوور میں جیسن روئے اور جو روٹ جبکہ تیسرے اوور میں بین اسٹوکس بغیر کھاتہ کھولے ہی پویلین لوٹ گئے۔

آٹھویں اوور میں 26 کے مجموعی اسکور پر انگلینڈ کی آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی تھی۔جونی بیئر اسٹو 7 اور لیام لیونگ اسٹون صفر پر آؤٹ ہوئے۔

بعد ازاں کپتان جوز بٹلر نے معین علی کے ساتھ مل کر 27 رنز کی شراکت قائم کرکے ٹیم کو کچھ سنبھالا تاہم معین علی 14 رنز بناکر چلتے بنے۔جوز بٹلر بھی 59 کے مجموعی اسکور پر 30 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔68 کے مجموعی اسکور پر کریگ اوورٹن 8 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔اس کے بعد برائڈن کارس اور ڈیوڈ ویلی نے شراکت قائم کرکے اسکور 103 تک پہنچا دیا۔

برائڈن کارس 15 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے جبکہ 110 کے مجموعی اسکور پر انگلینڈ کی آخری امید ڈیوڈ ویلی بھی 21 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ ریس ٹوپلی 6 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

بھارت کی جانب سے جسپریت بمراہ نے 6، محمد شامی نے 3 اور پراسیدھ کرشنا نے ایک وکٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ یہ انگلینڈ کا بھارت کے خلاف ون ڈے میچ میں سب سے کم ترین اسکور ہے۔اس سے قبل انگلینڈ کا بھارت کے خلاف ون ڈے میچ میں کم ترین اسکور 125 رنز تھا جو اس نے 2006 کی چیمپئنز ٹرافی میں بنایا تھا۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 2019 کے ورلڈکپ فائنل کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب جیسن روئے، بین اسٹوکس، جو روٹ، جوز بٹلر اور جونی بیئر اسٹو ایک ساتھ ون ڈے میچ کھیل رہے ہیں۔

بھارت کے ایک میڈیا ہاؤس کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ کے لئے بنگلہ دیش کو متبادل میزبان مقرر کر دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں کچھ عرصے سے جاری سیاسی اور اقتصادی صورت حال غیر مستحکم ہے اور ملک بدامنی کا شکار ہے۔

جزیرہ اس سال ایشیا کپ کی میزبانی کرنے والا ہے اور کرکٹ بورڈ اس ایونٹ کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے، مگر اس ایونٹ کے انعقاد پر خدشات کے گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں۔

تاہم بھارت کے ایک میڈیا ہاؤس نے خبر دی ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل نے سری لنکا میں صورتحال مزید خراب ہونے کی صورت میں بنگلہ دیش کو بیک اپ وینیو کے طور پر نامزد کیا ہے.

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل اس ماہ کے آخر میں ایشیا کپ کے مقام کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرے گا۔

حالانکہ اسٹیڈیم کے قریب ہونے والے تمام مظاہروں کے باوجود آسٹریلیا سیریز بغیر کسی تاخیر کے کامیابی سے منعقد ہوئی۔ آسٹریلیا نے تین ٹی ٹوئنٹی، پانچ ون ڈے اور دو ٹیسٹ میچ کھیلے۔

تازہ ترین بڑا احتجاج چند روز قبل اس وقت ہوا جب عوام نے ایوان صدر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی، اس لیے صدر سے بھی استعفیٰ متوقع ہے، جبکہ پاکستان کرکٹ ٹیم بھی سیریز کے لیے وہاں موجود ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل چاہتا ہے کہ کھلاڑی محفوظ ماحول میں کرکٹ کھیلیں اور اس معاملے میں کوئی خطرہ مول لینے کو تیار نہیں ہے۔

ایشیا کپ کا آغاز 27 اگست سے متوقع ہے جس میں پانچ ٹیمیں پہلے ہی کنفرم ہو چکی ہیں جن میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، افغانستان اور بنگلہ دیش شامل ہیں۔چھٹے نمبر کے لیے کوالیفائر متحدہ عرب امارات، کویت، سنگاپور اور ہانگ کانگ کے درمیان ہوگا۔

Leave a reply