حکومت کو لگا بڑا دھچکا، اتحادی اراکین کا چیئرمین سینیٹ کو ووٹ دینے سے انکار

0
40

سینیٹ کے اجلاس میں چیئرمین و ڈپٹی چئیرمیبن کے خلاف کے خلاف قرارداد پیش ہوں گی، دوسری جانب حکومت سے اتحادی ناراض ہو گئے

اپوزیشن اراکین نے سینیٹ میں ایسا کام کیا کہ شہباز شریف ہوئے پریشان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قائد ایوان شبلی فراز کی زیر صدارت حکومتی و اتحادی سینیٹرز کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں چیئرمین سینیٹ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ہٹانےکی قراردادیں اورسینیٹ اجلاس کے ایجںڈے پر بات چیت ہو رہی ہے.

سنجرانی ایوان چلائیں گے یا گھر جائیں گے، فیصلہ ہو گا آج

ایم کیو ایم کے سینیٹر میاں عتیق نے کہا ہے کہ وہ اجلاس میں شریک ہوں گے، لیکن چیئرمین کے لئے ووٹ کاسٹ نہیں کریں گے. سینیٹر میاں عتیق شبلی فراز کے عشائیے میں بھی شریک نہیں ہوئے تھے.

سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن سینیٹرزکی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد پیش کرنے کی تحریک شامل ہے، اجازت ملنے پر اپوزیشن سینیٹرز چیئرمین سینیٹ کے خلاف قرارداد پیش کریں گے ،قرارداد کا متن ہے کہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو بیٹھے ہیں،صادق سنجرانی اب چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر نہیں رہ سکتے .

صادق سنجرانی کو کتنے ووٹ ملیں گے، شبلی فراز کا دعویٰ سن کر اپوزیشن ہوئی پریشان

حکومتی سینیٹرز ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے متعلق قرارداد پیش کرنے کی تحریک پیش کرینگے،اجازت ملنے پرحکومتی سینیٹرزسلیم مانڈوی والا کو عہدے سے ہٹانے کی قرارداد پیش کریں گے .حکومتی قرارداد کا متن ہو گا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھو بیٹھے ہیں ،سلیم مانڈوی والا اب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر نہیں رہ سکتے ،

 

چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لئے اپوزیشن تقسیم، سراج الحق نے باغی ٹی وی سے گفتگو میں کیا کہا؟

واضح‌ رہے کہ چیئرمین سینیٹ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے سلسلہ میں آج ووٹنگ ہو گی، حکومت کی طرف سے بھی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی کامیابی کیلئے بھرپور رابطے کئے گئے ہیں، اسی طرح اپوزیشن جماعتیں میر حاصل بزنجو کی کامیابی کیلئے پرعزم نظر آتے ہیں.

 

چیئرمین سینیٹ کے امیدوار پر اپوزیشن کا ہو گیا اتفاق،کون ہو گا نیا چیئرمین سینیٹ؟

واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو ہٹانے کا فیصلہ ہوا تھا اور رہبر کمیٹی نے اس فیصلے کی توثیق کی تھی .اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں بھی جماعت اسلامی نے شرکت نہیں کی تھی .

چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کیلئے اپوزیشن جماعتوں کے پاس مطلوبہ اکثریت سے زائد کی تعداد موجود ہے، 104 رکنی ایوان میں سینیٹرز کی موجودہ تعداد 103 میں سے چیئرمین کی نشست کے لئے 53 ارکان کی حمایت درکارہے۔ مسلم لیگ ن کے سینیٹرز کی تعداد 28، پیپلز پارٹی کے 20، نیشنل پارٹی کے 5، جمعیت علماء اسلام ف کے 4، پختونخوا میپ کے 2 اور اے این پی کا ایک رکن شامل ہے۔

 

Leave a reply