ایرانی جوہری معاہدے پر بات چیت کے لیے ویانا میں اجلاس

0
36

ایرانی جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے ممالک 2015 میں طے پانے والے اس سمجھوتے کو بچانے کی کوشش میں آج ویانا میں اکٹھا ہو رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق آج کے اس اجلاس میں کسی پیش رفت کی توقع نہیں کی جا رہی ہے۔ یہ اجلاس آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں ہونے والے سابقہ اجلاس کے ایک ماہ بعد منعقد کیا جا رہا ہے جو ثمر آور ثابت نہیں ہوا تھا۔

تہران اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کی شدت میں اضافہ مئی 2018 میں جوہری معاہدے سے امریکی علاحدگی کے نتیجے میں ہوا۔ اس اقدام کے بعد واشنگٹن نے ایران پر دوبارہ سے کڑی پابندیاں عائد کر دیں جنہوں نے ایرانی معیشت کی کمر توڑ دی۔

جوہری معاہدے میں شامل رہنے کے لیے ایران کا یورپی ممالک بالخصوص جوہری معاہدے پر دستخط کرنے والے ملکوں (برطانیہ، جرمنی اور فرانس) سے اصرار ہے کہ وہ ایسے اقدامات کریں، جن سے امریکی پابندیوں کو چکمہ دیا جا سکے۔

امریکی پابندیوں کا جواب دینے اور یورپی ممالک کو متحرک کرنے کے لیے ایران نے جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنی بعض پاسداریوں کو تسلیم کرنے سے انکار کرنا شروع کر دیا ہے۔

ایران اب افزودہ یورینیم کی 300 کلو گرام کی مقررہ حد اور یورینیم کی افزودگی کے 3.67 % کے مقررہ تناسب سے تجاوز کر رہا ہے۔ اسی طرح تہران نے دھمکی دی ہے کہ اگر اس کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ عدم پاسداری کے سلسلے میں ستمبر کے آغاز پر اضافی اقدامات کرے گا۔ تاہم جوہری معاہدے کے یورپی شراکت داروں کی جانب سے ایران پر مسلسل زور دیا جا رہا ہے کہ وہ سمجھوتے کا پابند رہے۔

Leave a reply