اسلام اور نظریہ پاکستان .محمدعادل حسین
اسلام اور نظریہ پاکستان .محمدعادل حسین
ھوَالَّذِیۡ خَلَقَکُمۡ فَمِنۡکُمۡ کَافِرٌ وَّ مِنۡکُمۡ مُّؤۡمِنٌ ؕ وَ اللّٰہُ بِمَا تَعۡمَلُوۡنَ بَصِیۡرٌ ﴿۲﴾
(سورة التغابن)
اسی نےتمہیں پیدا کیا پس تم میں سے بعض تو کافر ہیں اور بعض ایمان والے ہیں اور جو کچھ تم کر رہے ہو اللہ تعالٰی خوب دیکھ رہاہے
نظریہ سے مراد وہ مستحکم سوچ ہے جو آپ کو عملی زندگی میں قدم اٹھانے پر مجبور کرے.
یا
کسی چیز کے بارے میں کوئی تصور، حکیمانہ رائے یا خیال، خصوصی فکر، حکیمانہ بات، نچوڑ
اور
فلسفہ کے لحاظ وہ تصور یا ادراک جو ایک نوع کے کل افراد پر حاوی ہو، تصور کلی، لائحہٗ عمل، فکری مسئلہ
یا یوں کہہ لیں کہ
کسی مسئلے میں نظری اور فکری اختلاف کے لحاظ سے مخصوص نقطہٗ نظر
وطن عزیز کی بنیاد جس نظریے پہ قائم ہوئی اسے نظریہ پاکستان کہتے ہیں
نظریہ پاکستان کواگر اسلامی نظریہ حیات کہا جاۓ تو یہ بے جا نہ ہوگا کیونکہ یہ وہ دعوت ہے جس کو رب العالمین نے انسانیت کی راہنمائی کیلۓ بھیجے گۓ ہر نبی اور رسول دےکے بھیجا تاکہ اس کے ذریعےوہ انسانیت کو انکی تخلیق کامقصد اورخالق ومعبود کی پہچان کرواسکیں
اور وہ دعوت تھی کلمہ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ
نبی رحمت محمدمصطفیٰﷺ نے سب پہلے اپنی قوم کو جو دعوت دی وہ یہی تھی اور یہی کلمہ دنیا وآخرت کی حقیقی کامیابی ہے اور اسی دعوت اسی کلمہ پہ وطن عزیز کی بنیاد رکھی گئی
کیونکہ برصغیر میں الگ نظریات کی حامل دوایسی قومیں آباد تھی جن کی طرز زندگی ،معاشرت،عبادت ،سیاست وعدالت سب مختلف تھے ایک قوم اسی کملہ لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّٰهِ کاعقیدہ رکھنے والی خدائے واحدپرستاردوسری لاکھوں خداؤں کی پجاری .ایک اپنے رب کےاس حکم
فَصَلِّ لِرَبِّکَ وَ انۡحَرۡ ؕ﴿۲﴾
(الکوثر)
پس تُو اپنے رب کے لئے نماز پڑھ اور قربانی کر ۔
پر عمل کرتے ہوئے جانور ذبح کرنے والی اور دوسری ان کواپنا معبود ماننے والیایک قوم المسلم اخ المسلم دعوت پر عمل پیرا دوسری اونچ نیچ کو ترجیع دینے والی ایک قوم کی برتری کامعیار تقوی اور دسری برادری ازم کو فروغ دینے والی ایسے میں دونوں کا اکٹھے رہنا ممکن نہیں تھا .اور مسلمانوں نے کامطالبہ کیا تاکہ وہ اپنے دین کے مطابق آزادی سے زندگی بسر کر سکے اور یہ یہی نعرہ نگرنگر گلی گلی لگایا کہ اس دعوت اس کلمے کی بنیاد پہ کہ جوابدی واخری کامیابی ہے .پاکستان مطلب کیا؟ لاالہ الا اللہ
اگرچہ مٹھی بھر لوگ تھے مگر ان کو کامیابی اسی نظریے اور سوچ کی وجہ سے ملی کیونکہ یہ خود ساختہ یازمینی نہیں بلکہ آسمانی تھا اورجذبہ بھی سچا تھا اللہ نے اپنی نصرت بھی اسی وجہ کی اگرچہ مخالفین کی تعداد کئی گناہ تھی کہ اپنے مخالفین کی صفوں میں نظر آئے ،
وطن تو حاصل کر لیا مگر اس نظرے کو عملی جامہ پہنانے سے آج تک قاصر رہے
وطن عزیز کو لاحق تمام مسائل کا حل صرف ایک آؤ اس نظریئے طرف لوٹ چلیں
کیونکہ
نظریہ پاکستان ہی حقیقت میں بقائے پاکستان ہے
والسلام