اسحاق ڈار کی ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کے درخواست سماعت کے لیے مقرر

0
44

لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کے درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے

درخواست پر سماعت 7 مارچ کو لاہور ہائیکورٹ میں ہوگی ،اسحاق ڈار نے اپنے وکیل کے زریعے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی اسحاق ڈار کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں وفاقی حکومت، چیئرمین سینٹ اور الیکشن کمیشن کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ سینیٹ انتخابات میں کامیابی کیخلاف کیس کی وجہ سے وہ بطور سینیٹر حلف نہیں لے سکے تھے 21دسمبر 2021 کو سپریم کورٹ کے اسحاق ڈار کی کامیابی کیخلاف دائر اپیل خارج کرنے کے بعد الیکشن کمیشن نے 10 جنوری کو کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا لیکن وہ علاج کی غرض سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور دوران علاج حلف لینے کیلئے واپس ملک آنا ممکن نہیں لیکن چیئرمین سینٹ رکن کا حلف لینے کیلئے کسی بھی فرد کو نامزد کرنے کا آئینی اختیار رکھتے ہیں

درخواست میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اسحاق ڈار نے ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کیلئے بھی چیئرمین سینٹ کو خط لکھا جو بلاجواز مسترد کیا گیا جبکہ کورونا وبا کے سبب دنیا بھر کی پارلیمان کے سیشنز ویڈیو لنک کے ذریعے منعقد ہوئے۔درخواست میں مزید یہ استدعا بھی کی گئی ہے کہ برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویڈیو لنک پر بطور سینیٹر حلف لینے کے انتظامات کرنے کا حکم دیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک اسحاق ڈار کو ڈی نوٹیفائی کرنے سے بھی روکا جائے

قبل ازیں 23 فروری کو حکومت نے سینیٹر اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دینے کی استدعا کردی ،قائد ایوان شہزاد وسیم نے چیئرمین سینیٹ اور چیف الیکشن کمشنر کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے 21 ستمبر2021 کو اسحاق ڈار کی نشست کے خلاف اسٹے آرڈر خارج کیا ،الیکشن آرڈیننس 2021 کی شق72 اے کے تحت 40 روز میں حلف اٹھانا لازم ہے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اسحاق ڈار کی سینیٹ کی سیٹ خالی ہوگئی الیکشن کمیشن اسحاق ڈار کی نشست خالی قرار دیکر شیڈول جاری کرے،

قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اسحق ڈار کے خط کا جواب دے دیا ہے، چیئرمین سینیٹ نے خط میں کہا ہے کہ اسحاق ڈار کورکنیت کا حلف لینے کے لیے خود ایوان میں حاضر ہونا پڑے گا، چیئرمین سینیٹ کی جانب سے ن لیگی سینیٹر اسحاق ڈار کو لکھے گئے جوابی خط میں مزید کہا گیا کہ ن لیگی سینیٹر اسحاق ڈار کے خط کا قانونی جائزہ لیا گیا سینیٹ کے اپنے قواعد و ضوابط ہیں،اسحاق ڈار کا ویڈیو لنک کے ذریعے حلف نہیں لیا جا سکتا، ہائی کمشنرلندن کے ذریعےحلف لینے کی بھی کوئی گنجائش نہیں ورچوئل حلف لینا غیر آئینی اقدام ہے،

واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت عبوری طور پر معطل کردی تھی اسحٰق ڈار 3 مارچ 2018 کو ہونے والے سینیٹ الیکشن میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوئے تھے، تاہم انہوں نے حلف نہیں اٹھایا تھا ان کی اہلیت سے متعلق کیس پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے نوازش پیرزادہ نے دائر کیا، جس میں ان کا موقف ہے کہ ایک مفرور شخص انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتا۔ بعد ازاں لیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت بحال کردی تھی

ڈبل شاہ کیس، نیب کی جانب سے متاثرین میں کتنے کروڑ کے چیک تقسیم ہوئے؟

نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ،23 ماہ میں کتنے مقدمات دائر ہوئے؟ چیئرمین نیب نے بتا دیا

خورشید شاہ نے اپنا گھر کس کے پلاٹ پر بنایا؟ نیب کا عدالت میں حیران کن انکشاف

خورشید شاہ پیشی.عدالت نے ایسا کیا کہا کہ نیب حکام کی دوڑیں لگ گئیں

اسحاق ڈار کا بیٹا غصے میں آ گیا، حکومت کے خلاف بڑا اعلان کر دیا

سال کی سب سے اچھی خبر وفاقی وزیر علی زیدی نے بتا دی

اسحاق ڈار کی اہلیہ کو بڑا جھٹکا، گھر نیلامی کیخلاف درخواست مسترد

Leave a reply