وفاقی دارالحکومت میں 23ویں SCO اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ، اسحاق ڈار نے انتظامات پر اطمینان ظاہر کیا
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں 23ویں شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے اجلاس کی تیاریوں کے حوالے سے ایک اہم جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی۔ اجلاس میں سیکرٹری خارجہ، وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ حکام اور دیگر متعلقہ وزارتوں کے نمائندگان بھی شریک تھے۔اجلاس کا بنیادی مقصد شنگھائی تعاون تنظیم کے آنے والے اجلاس کے انتظامات کا تفصیلی جائزہ لینا تھا۔ حکام نے کانفرنس کی تیاریوں اور انتظامات کے حوالے سے تازہ ترین معلومات فراہم کیں، جن میں مہمانوں کی آمدورفت، سیکورٹی کے انتظامات، کانفرنس کے ایجنڈے، اور مختلف بین الاقوامی وفود کی شرکت کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اجلاس کے دوران تیاریوں کی موجودہ پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا اور تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔ انہوں نے خاص طور پر اجلاس کے انعقاد کے دوران بہترین سفارتی اور پروٹوکول خدمات فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔وزیر خارجہ نے سیکرٹری خارجہ اور دیگر حکام سے کہا کہ کانفرنس کے حوالے سے تمام تیاریاں وقت پر مکمل کی جائیں تاکہ کسی قسم کی کوتاہی یا تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اجلاس کے دوران مختلف وزارتوں کے درمیان موثر رابطے اور تعاون کو بھی یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئیں۔
واضح رہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اس اہم اجلاس میں رکن ممالک کے سربراہان اور بین الاقوامی نمائندگان شرکت کریں گے۔ اجلاس کے دوران مختلف علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا جن میں علاقائی سلامتی، معیشت، اور تجارت کے فروغ کے معاملات شامل ہیں۔ پاکستان کے لیے یہ اجلاس نہایت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ ملک کی بین الاقوامی سطح پر سفارتی حیثیت کو مزید مضبوط بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔اجلاس کے اختتام پر وزیر خارجہ نے امید ظاہر کی کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا 23واں اجلاس پاکستان کے سفارتی تاریخ میں ایک نمایاں مقام حاصل کرے گا اور ملک کے لیے بین الاقوامی سطح پر نئے مواقع کے دروازے کھولے گا۔