اشتہاری مہم اب خلا میں ہو گی .تحریر:صوفیہ صدیقی

0
38

آسمان سے پریاں اترتی نظر آئیں یا نہ آئے۔ اب وہ وقت دور نہیں ہے جب تمام ماڈلز اور اشتہارات آپ کو آسمان پہ نظر آئیں گے۔
حال ہی میں آپس ایکس ( Space X) نے اعلان کیا ہے کہ وہ آسمان میں ستاروں کی جگہ لوگوں کو اشتہارات دکھائیں گے۔ یعنی ان خلائی کمپنیوں کو لگتا ہے کہ خلا میں موجود خالی جگہ کو اشتہار کے بطور استعمال کرنا،عوام کے لیے ایک دلچسپ کام ہو گا۔ ایسا خیال آج کل space X کمپنی کے مالک ایلون مسک کا بھی ہے جو خلا میں پہلا بل بورڈ لانچ کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ تاہم ، ماہرین فلکیات اور ماہرین ماحولیات اس خیال کو مسترد کر رہے ہیں۔
دیکھتے ہے یہ بازی کون جیتتا ہے۔ لیکن اس منصوبے کا آغاز اور کاروباری افراد اسپیس ڈسپلے کے لئے تین طرح کے اشتہارات کا تصور کررہے ہیں۔ پہلہ واضح اشتہار ، دوسرا تفریح ​​کے لیے اور تیسرا ہنگامی صورتحال میں انتباہ کے طور پر۔
اس سال کے شروع میں سپیس X کے بانی ، ایلون مسک نے ایک کینیڈین ادارے جیمومیٹرک انرجی کارپوریشن کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے جس میں دونوں کمپنیاں مل کر یک "خلائی آرٹ” کو لانچ کریں گے اور اپنے خلائی اشتہار کے خواب کو حقیقت تبدیل کریں گے۔۔

خلائی ٹکنالوجی میں ترقی کے ساتھ ، جی ای سی جیسی کمپنیوں نے خلا میں چھوٹے بل بورڈ لانے کے لئے اپنا کیوب سیٹیں تیار کر لیا یے۔
یہ اشتہارات انتہائی مہنگے اور ان کی قیمتوں کا تعین ٹوکن کی مارکیٹ ویلیو کے ذریعہ کیا جائے گا۔ جس کو کیوب سیٹ پر پکسلز استعمال کرنے کے حقوق میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
خلا کی تشہیر کا خیال تخلیقی ہوسکتا ہے اور اشتہاری کمپنیوں کو مالیاتی فوائد بھی دے سکتا ہے۔ ان خلائی اشتہارات کی لانچ کی توقع 2022 سے پہلے نہیں کی جاسکتی ہے۔ کیونکہ
سپیس ایکس، سپر باؤل اور فارمولا ون گرانڈ، پہلے بھی تشہیر ایسے منصوبے بنا رہے ہیں ، فی الحال ، اسپیس X خلا میں تھوڑا سا بوجھ لے رہا ہے کیونکہ بہت سارے معاملات ابھی حل ہونے کے منتظر ہیں۔

جبکہ ، ماہرین فلکیات اور خلائی وکیلوں کا ردعمل عالمی سطح پر منفی ہے۔ ماہرین فلکیات پہلے ہی خلا میں بڑھتی ہوئی انسانی مداخلت کے بارے میں پریشان ہیں جو مشاہدات کو مزید دشوار بنا رہا ہے۔
کئی خلائی وکیل اس طرح کے امکان کے خلاف ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ غیر فطری ہے۔ ان کا استدلال ہے کہ ہر قدرتی اراضی کا استحصال نہیں کرنا چاہئے ۔
روسں اپنے ایک ذیلی ادارہ پیپیسکو سیٹلائٹ کے ذریعہ انرجی ڈرنک کی تشہیر کے لئے اسٹارٹ راکٹ نامی مقامی اسٹارٹ اپ کے ساتھ کام کر رہا تھا۔ لیکن عوامی تنقید کے بعد ، کمپنی نے خلا میں اپنی مصنوعات کی تشہیر کرنے کے اپنے منصوبوں کو روک دیا ہے۔

ویسے تو انسان کا خلا سے تشہیر کا تصور نیا نہیں ہے ، شاید چاند پہ موجود ہے بڑھیا، پریاں اور خلائی مخلوق کا تصور ان کی بنیاد بنا یے۔ایسے منصوبے ہمیشہ تنقید کا حصہ رہے ہیں ۔
امریکی وفاقی قانون میں کہا گیا ہے کہ "بیرونی خلا میں تشہیر کرنا جو زمین سے ننگی آنکھ کے ذریعے دیکھا جاسکتا ہے وہ باطنی خلائی اشتہار کا فعل ہے” لہذا یہ غیر قانونی ہے۔ اس منصوبے کا مستقبل واضح نہیں ہے ۔
اتنی ساری معلومات کے بعد آپ کو کیا لگتا ہے کہ کیا واقعی انسان خلاؤں پر اشتہار چلانے کے قابل ہو جائے گا یا قدرت اس مداخلت کو برداشت نہیں کرے گی ۔
انسان کااسمانوں تک پہنچنے کا خواب اور چاند، ستاروں اور سیاروں کو مسخر کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ انسانی مداخلت کا یہ سلسلہ اب رکنے والا نہیں بلکہ انسانی پیش قدمیاں جاری رہے گی۔ لیکن شاید ان کےحقیقت ہونے تک ہم خود کوئی تارا بن جائیں۔
آخر میں بس اتنا ہی کہ جلد ہی آپ اور ہم ہواؤں میں اڑنے پھرتے اشتہارات دیکھے گے۔

Leave a reply