اسلام میں عورت کا مرتبہ و مقام،عورت اللہ کی بڑی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت،اور دنیا میں پیار محبت کا ایک تاج محل

0
85

جب کسی کے ہاں بیٹی پیدا ہوتی ہے تو اللہ تعالی اس کے ہاں فرشتے بھیجتے ہیں جو آ کر کہتے ہیں اے گھر والو تم پر سلامتی ہو …اور وہ لڑکی کو اپنے پروں کے سائے میں لے لیتے ہیں اور اس کی سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہتے ہیں یہ کمزور جان ہے جو کمزور جان سے پیدا ہوئی ہے جو اس بچی کی پرورش اور نگرانی کرے گا تا قیامت اللہ کی مدد اس کے شامل حال رہے گی

عورت اللہ کی بڑی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت ہے عورت دنیا کی آبادکاری اور دینداری میں مردوں کے ساتھ تقریبا برابر کی شریک ہے اور دنیا کے خوبصورت چہرہ کی ایک آنکھ ہے عورت نہ ہوتی تو دنیا کی صورت کانی ہوتی عورت حضرت آدم کے سوا تمام انسانوں کی ماں ہے اس لیے وہ سب کے لیے قابل احترام ہے عورت کا وجود انسانی تمدن کے لیے بے حد ضروری ہے بچپن میں بھائی بہنوں سے محبت کرتی ہے شادی کے بعد شوہر سے محبت کرتی ہے اور ماں بن کر اپنی اولاد سے محبت کرتی ہے اسی لیے عورت دنیا میں پیار محبت کا ایک تاج محل ہے
جب ہمارے پیارے نبی خدا کی طرف سے دین اسلام لے کر تشریف لائے تو دنیا بھر کی ستائی ہوئی عورتوں کی قسمت کا ستارہ چمک اٹھا اور اسلام کی بدولت ظالم مردوں کے ظلم و ستم سے کچلی اور روندی ہوئی عورتوں کا درجہ اس قدر بلند و بالا ہو گیا کہ عبادات و معاملات بلکہ زندگی اور موت کے ہر مرحلہ اور موڑ پر مردوں کے دوش بدوش کھڑی ہو گئیں اور مردوں کی برابری کے درجہ پر پہنچ گیئں مردوں کی طرح عورتوں کی بھی حقوق مقرر ہو گئے اور ان کی حقوق کی حفاظت کے لیے خدا وندی قانون آسمان سے نازل ہوگئے اور ان کے حقوق دلانے کے لیے اسلامی قانون کی ماتحتی عدالتیں قائم کی گئیں عورتوں کو مالکانہ حقوق حاصل ہو گئے عورتیں جائیدادوں کی مالک بنا دی گیئں ماں باپ بھائی بہن اولاد اور شوہروں کی میراثوں کی وارث قرار دی گئیں غرض وہ عورتیں جو مردوں کی جوتیوں سے زیادہ ذلیل و خوار اور انتہائی مجبور و لاچار تھیں وہ مردوں کے دلوں کا سکون اور ان کے گھروں کی ملکہ بن گیئں-

Leave a reply