اسلام آباد پولیس نے حادثے میں جان لینے والے ملزم کو بھگا دیا، احتجاج کے بعد مقدمہ درج

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ایک نہیں بلکہ دو قانون ، امیر زادے نے موٹر سائیکل سوار کو کچلا تو پولیس نے گرفتار ملزم کو بھگا دیا، واقعہ کا مقدمہ درج کرنے سے وفاقی دارالحکومت کی پولیس انکاری ہے .

باغ جناح میں درخت گرنے سے پانچ سالہ بچی جاں‌ بحق

کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا ایک اور واقعہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاقہ ایف سکس سپر مارکیٹ میں موٹر سائیکل سوار کی لینڈ کروزر کی ٹکر سے موت ہوئی، پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرنے کی بجائے عوام کی مدد سے گرفتار کو ملزم کو بھگا دیا، اور تھانہ کوہسار کی پولیس نے معاملہ کوختم کروانے کے لئے مدعی پر دباو ڈالا تاہم بعد میں مقدمہ درج کر لیا گیا،.

لاہور میں خاتون کو قتل کرنیکے بعد اس کی نعش کیسے گھر پہنچائی گئی؟

لینڈ کروزر کی ٹکر سے جاں بحق ہونے والے موٹر سائیکل سوار کے بھائی نے پولیس کو درخواست دی ،طارق غفور قریشی ولد عبدالغفور سکنہ راولپنڈی نے ایس ایچ اور تھانہ کوہساراسلام آباد کو کو درخواست دی جس میں کہا گیا کہ "میر ابھائی مسمی ناصر غفور ولد عبدالغفور جو کہ کنگز لے‌آرکیڈ کمپن کے دفتر ایف سکس نز شیل پٹرول پمپ مٰں بطور ایڈمن آفسیر کام کرتا تھا بذریعہ اطلاع معلوم ہوا کہ میرا بھائی مورخہ 21 جون کو سوا تین بجے اپنے دفتر سے نکلا اور سامنے والے یوٹرن پر موٹر سائیکل نمبر آر آءی کے 2645 ہنڈر سی‌ڈی ستر پر سوار تھا اچانک دوسری طرف سے نہایت تیز رفتاری اور لاپرواہی سے چلاتے ہوئے لینڈ کروذر نمبر اے جی ڈبلیو 984 رنگ سفید آئی اور جس نے موٹر سائیکل کو پیچھے سے ٹکر ماری اور گھسیٹتے ہوئے دوسری طرف لے گئی جس سے میرا بھائی شدید زخمی اور موقع پر جاں بحق ہو گیا ،اسی اثنا میں موقع پر چند لوگ اکٹھے ہوئے اور ڈرائیور اور گاڑی کو موقع پر روک دیا، میرے بھائی کے دفتر کے لوگ بھی موقع پر پہنچے ، ڈرائیور نے اپنا نام عباس بتایا ، پولیس بھی موقع پر پہنچی اور گاڑی اور ڈرائیور کو پولیس کے حوالہ کر دیا گیا یہ حادثہ لینڈ کروزر کے ڈرائیور کی غفلت کے باعث پیش آیا اور میرے بھائی کی موت ہوئی، ڈرائیور کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ”

باغی ٹی وی نے جب متوفی کے بھائی طار ق غفور سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا ہے. وہ اسوقت بھائی کی میت کو غسل دینے میں مصروف تھے اس لیے انہوں نے باغی ٹی وی سے انتہائی مختصر گفتگو کی ہے .

Comments are closed.