اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما اور سپریم کورٹ کی جیل اصلاحاتی کمیٹی کی ممبر خدیجہ شاہ کو ہراساں کرنے سے روکنے کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) اور پولیس کو حکم جاری کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ عدالت میں خدیجہ شاہ کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فراہمی کی درخواست پر سماعت کے دوران آیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ، جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں ہونے والی سماعت میں، عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کر لیا۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ خدیجہ شاہ کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں تاکہ پولیس اور ایف آئی اے کو درخواست گزار اور ان کی فیملی کو ہراساں کرنے سے روکا جا سکے۔دورانِ سماعت، خدیجہ شاہ کی وکیل آمنہ علی نے عدالت میں اپنا مؤقف پیش کیا کہ ان کے موکلہ کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کی فوری فراہمی ضروری ہے تاکہ ان کے خلاف کسی بھی غیر قانونی اقدام کو روکا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ درخواست گزار اور ان کے خاندان کو ایف آئی اے اور پولیس کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے، جس کا تدارک کیا جائے۔
عدالت نے درخواست کو سننے کے بعد اس پر فیصلہ دیتے ہوئے ایف آئی اے اور پولیس کو خدیجہ شاہ کو ہراساں کرنے سے روک دیا اور کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک کے لیے ملتوی کر دی۔