اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایس ای سی پی کو ارسلان ظفر کیخلاف کارروائی سے روک دیا

0
24

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایس ای سی پی کو ارسلان ظفر کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر ایس ای سی پی ارسلان ظفر پر ڈیٹا چوری الزامات کی انکوائری کے کیس کی سماعت ہوئی،عدالت نے ارسلان ظفر کو شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت12 اکتو بر تک ملتوی کردی ۔

عدالت نے ایس ای سی پی کو ارسلان ظفر کیخلاف کارروائی سے روک دیا۔ وکیل ایس ای سی پی نے ارسلان ظفر کیخلاف بنائی گئی انکوائری رپورٹ عدالت کو پڑھ کر سنائی ،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ اس کیس میں کمپلیننٹ کون ہے ؟ ایس ای سی پی صرف اس کیس میں کیوں دلچسپی لے رہی ہے،جو چیز ایشو تھی نہیں اس کو ایشو کیوں بنایا ؟

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ ابھی آپ نے بہت کچھ بتانا ہے، یہ پبلک انٹرسٹ کی چیزیں ہیں، پبلک ڈومین کی چیزیں ہیں اس کو لیک ہوئی کہنا نہیں چاہیے، عدالت کو بتائیں، پبلک ڈومین کی چیزیں کیسے لیک ہوجاتی ہے،

عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کر لیا،وکیل نے کہا کہ درخواست گزار شوکازنوٹس کا جواب تو جمع کرائے،جس پر عدالت نے ارسلان ظفرکو شوکاز کا جواب جمع کرانےکا حکم دیا،عدالت نے استفسار کیا کہ 5 سال میں پبلک رپورٹس پرکتنی انکوائریاں ہوئیں ؟ایس ای سی پی 12 اکتوبر کو تفصیلی جواب جمع کرائے ،

ایس ای سی پی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کے خاندانی کاروبار سے متعلق ڈیٹا لیک ہونے پر انہیں شوکاز نوٹس جاری کرنے کو چیلنج کیا گیا

ایڈیشنل ڈائریکٹر ایس ای سی پی محمد ارسلان ظفر نے ڈیٹا لیک کی تحقیقات کیلئے قائم تحقیقاتی کمیٹی کو کالعدم قرار دینےکی استدعا کردی،عدالت میں دائر درخواست میں درخواست گزار نے کہا کہ 9 ستمبر کو جبری رخصت پر بھیجا گیا اور لیپ ٹاپ قبضے میں لے لیا گیا، 14 ستمبر کو ڈیٹا لیک پر تحقیقات کے حوالے سے تفصیلی جواب تحقیقاتی کمیٹی کو جمع کرایا،ایڈیشنل جوائنٹ ڈائریکٹر آئی ٹی ہارون الرشید کی تحقیقاتی کمیٹی میں شمولیت قوانین کے خلاف ہے ،تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ حقائق کے خلاف اور امکانات پر مبنی ہے،تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں بھیجا گیا شوکاز نوٹ اور ایس ای سی پی ڈیٹا لیک کی تحقیقات کیلئے قائم تحقیقاتی کمیٹی کو کالعدم قرار دیا جائے،

Leave a reply