باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان کی گرفتاری کے لئے کل شام سے زمان پارک میں پولیس کا آپریشن جاری ہے، گزشتہ روز تحریک انصاف نے وارنٹ منسوخی کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس پر آج سماعت ہو گی دوسری جانب فواد چودھری لاہور ہائیکورٹ ہینچ گئے،عمران خان کی لیگل ٹیم بھی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت میں پیش ہوئی،فواد چوہدری نے عدالت سے کہا کہ تحریک انصاف کے ساتھ غلط برتاؤ برتا جا رہا ہے
لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس امیر بھٹی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پٹیشن کے بغیرکیسے سن سکتے ہیں؟ وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ ہم پٹیشن تیار کررہے ہیں ،فواد چوہدری نے عدالت سے استدعا کی کہ آپ سی سی پی او کو طلب کرکے آپریشن کو روکیں اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ پٹیشن کے بغیر کیسے آرڈر جاری کر سکتے ہیں؟ عدالت نے سوال کیا کہ ناقابل ضمانت وارنٹ کب جاری ہوئے ہیں، اس پر وکیل اظہر صدیق نے عدالت میں کہا کہ یہ پرسوں جاری ہوئے اور 18 مارچ کو پیش ہونا ہے ،عدالت نے کہا کہ یہ اسلام آباد کا معاملہ ہے آپ وہاں جائیں، اس پر فواد چوہدری نے کہا کہ یہ لوگوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے، ہم آدھے گھنٹے میں پٹیشن دائر کر رہے ہیں، آپ حکم جاری کردیں کہ پٹیشن کو فوری فکس کیا جائے
فواد چوہدری کی استدعا پر عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا، رات سے معاملہ چل رہا تھا تو آپ کو صبح ساڑھے 8 بجے پٹیشن لانی چاہیے تھی ،وکیل نے عدالت میں کہا کہ ہم نے عمران خان کے دستخط کرانے کی کوشش کی لیکن ممکن نہیں ہو سکا اس پر عدالت نے کہا کہ ان کے دستخط کی ضرورت نہیں کوئی اور کر دے
اس سے تو یہ ثابت ہوا کہ پلی بارگین کے بعد بھی ملزم کا اعتراف جرم تصور نہیں ہو گا،چیف جسٹس
، 25 کروڑ آبادی میں سے عمران خان ہی نیب ترامیم سے متاثر کیوں ہوئے؟
، نیب ترامیم کیس گزشتہ سال جولائی میں شروع ہوا اس کیس کو ختم ہونے میں وقت لگے گا،
،قانون کو کوئی بھی ہاتھ میں لے گا تو کاروائی ہوگی ،ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد
کل شام سے گرفتاری کے لئے شروع ہونے والا آپریشن تاحال مکمل نہ ہو سکا،
اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج