اسلام آباد: ٹی ایل پی لانگ مارچ ،پولیس نے ٹریفک پلان جاری کر دیا

0
62
گھر کے سامنے واک کرنے پر پولیس اہلکاروں نے نامناسب سلوک کیا، سینیٹر پھٹ پڑا

اسلام آباد : ٹی ایل پی کے لانگ مارچ پر پولیس نے شہر کا ٹریفک پلان جاری کردیا۔

باغی ٹی وی : ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق مری روڈ فیض آباد سے پہلے اور راول ڈیم چوک سے فیض آباد تک ٹریفک کے لیے بند ہے، پارک روڈ، ترامڑی چوک اورلہترار روڈکو اسلام آباد ہائی وے تک پہنچنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

شہری ریڈ زون میں داخلے اور باہر نکلنے کے لیے نادرا چوک اور ایوب چوک استعمال کرسکتے ہیں جبکہ سری نگر ہائی وے، نائنتھ ایونیو اور آئی جے پی روڈ راولپنڈی پہنچنے کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہےکہ میٹروبس سروس آئی جے پی روڈ تاپاک سیکرٹریٹ چلتی رہےگی تاہم راولپنڈی میں میٹرو بس سروس بند رہے گی صدر راولپنڈی سے آئی جے پی روڈ تک معطل رہے گی۔

دوسری جانب کالعدم جماعت کے احتجاج کی وجہ سے لاہور کی متعدد سڑکیں بند لاہور کے داخلی اور خارجی راستے بھی بند، پولیس نے شہر کی صورتحال کے پیش نظر شہریوں کو ٹریفک کی صورتحال سے متعلق الرٹ جاری کر دیا ہے-

لاہور:شہر کی صورتحال کے پیش نظر شہریوں کو ٹریفک کی صورتحال سے متعلق الرٹ جاری

ولیس نے شہریوں کو اس حوالے سے معلومات کے لیے 15 پر کال کرنے کی ہدایت کی ہے پولیس کے مطابق شہر میں 14 مقامات ٹریفک کے لیے بند ہیں جن میں دبئی چوک،کھاڑک، لیاقت چوک، گلشن راوی، ڈبل سڑکاں اور سمن آباد جانب یتیم خانہ ٹریفک کے لیے بند ہے۔

اس کے علاوہ بابو صابو جانب موٹروے، شاہدرہ چوک، سگیاں پُل اورپرانا روای پُل، مون مارکیٹ جانب اسکیم موڑ اورب جلی گھر جانب اسکیم موڑ ، ضلع کچہری جانب سگیاں، داتا دربار اور پیر مکی ٹریفک کے لیے بند ہے۔

تحریک لبیک کا مارچ کالا شاہ کاکو فیروز والا پہنچ گیا ہے کالا شاہ کاکو میں ایک بار پھر پولیس نے مارچ پر شیلنگ شروع کر دی ہے، تحریک لبیک کے ہزاروں کارکنان مارچ میں شریک ہیں، پولیس نے سڑک کو کینٹینر لگا کر بند کر رکھا ہے، پولیس کی جانب سے مارچ کے شرکاء پر آنسو گیس کے شیل فائر کئے جا رہے ہیں، تحریک لبیک کے کارکنان لبیک لبیک کے نعرے لگاتے ہوئے انہی شیل کو دوبارہ پولیس کی جانب پھینک رہے ہیں، کینٹیر کی ایک جانب پولیس تو دوسری جانب مارچ کے شرکاء ہیں-

تحریک لبیک کے مارچ نے رات آزاد ی چوک گزاری،صبح دوبارہ مارچ کا آغاز ہوا، شاہدرہ کے قریب راوی پل عبور کرتے ہوئے پولیس کے ساتھ دوبارہ جھڑپیں ہوئیں جس کے نتیجے میں لبیک کے دو مزید کارکن جاں بحق ہو گئے، مبینہ اطلاعات کے مطابق تحریک لبیک کے کل سے آج تک چھ کارکنان جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ دو پولیس اہلکاروں کی گزشتہ شب موت ہوئی تھی شاہدرہ کے قریب پولیس کی شدید شیلنگ سے 15 کے قریب لبیک کارکنان زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، تحریک لبیک کی مرکزی شوریٰ کا کہنا ہے کہ ہم ہر حال میں اسلام آباد جائیں گے اور اب اسلام آباد ہی تمام بات چیت ہو گی اس سے قبل ہم حکومت سے کوئی بات چیت نہیں کریں گے

تحریک لبیک مارچ، شیخ رشید کی مذاکرات کی کوشش،تازہ ترین صورتحال جانیے فائز چغتائی سے

باغی ٹی وی کے رپورٹر فائز چغتائی جو گزشتہ کئی دنوں سے تحریک لبیک کے احتجاج کو کور کر رہے ہیں نے امامیہ کالونی سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ امامیہ کالونی کو کینٹینر لگا کر بند کر دیا گیا ہے، مرید کے بھی کینیٹر لگائے گئے ہیں، مارچ میں ہزاروں لوگ موجود ہیں ، پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود ہے، رانا ٹاؤن میں بھی رینجرز کی بھاری نفری موجود ہے، اگلا ممکنہ تصادم رانا ٹاؤن میں ہو سکتا ہے، ابھی تک حکومت نے جتنی بھی رکاوٹیں کھڑی کی تھیں تحریک لبیک کے کارکنان نے سب رکاوٹیں ہٹا دی ہیں اور آگے نکل گئے ہیں ، اب لبیک کے شرکاء کالا شاہ کاکو کی طرف رواں دواں ہیں،پولیس بھی ایگریسو موڈ میں نظر آ رہی ہے

تحریک لبیک کی شوریٰ کا کہنا ہے کہ ہم جنازے اسلام آباد ساتھ لے کر جائیں گے اور وہاں جا کر دھرنا دیں گے، مرکزی شوریٰ کالعدم تحریک لبیک کا کہنا تھا کہ ہمیں مذاکرات کے لئے بلا کر پیچھے سے ہمارے کارکناں کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا، ہمارے ہزاروں شدید زخمی ہو چکے، کئیوں کو گولیاں لگی ہوئی ہم ملک کے رکھوالے ہیں اور ملک کی ہر چیز کے، اب قائد محترم علامہ حافظ سعد حسین رضوی ہی مذاکرات کریں گے،

دوسری جانب ترجمان کالعدم تحریک لبیک کے ترجمان ساجد سیفی کا کہنا ہے کہ ‏ پولیس کی طرف سے طاقت کا بدترین استعمال کیا گیا،تصادم کے نتیجے اس وقت MAO کالج تا داتا دربار تک تحریک لبیک کے سینکڑوں کارکنان زخمی پڑے ہوئے ہیں،ناموس رسالت مارچ کے درجنوں شرکاء ایسے پڑے ہیں جنکی سانسیں نہیں چل رہیں،بڑی تعداد میں شہادتوں کا خدشہ ہے،پولیس اور رینجرز زخمی مظاہرین کو ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت بھی نہیں دے رہی مظاہرین کی گاڑیوں کے نیچے آکر پولیس اہلکاروں کی شہادت کا الزام بے بنیاد ہے،مظاہرین کے پاس تو گاڑیاں ہی نہیں تھیں، پولیس پراپیگنڈا کر رہی ہے، پولیس ہماری شہادتیں کائونٹر کرنے کیلئے اپنے اہلکاروں کی تصادم میں ہلاکتوں کو تحریک لبیک سے منسوب کر رہی ہے،

رانا ٹاؤن میں تحریک لبیک کے مارچ پر ایک بار پھر پولیس کی شیلنگ

قبل ازیں کالعدم تحریک لبیک، پنجاب حکومت کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور نا کام ہو گیا باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق تحریک لبیک نے مذاکرات میں پنجاب حکومت سے گرفتار افراد کی رہائی،تنظیم سے پابندی کا خاتمہ اور فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کا مطالبہ کیا جس پر پنجاب حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے اضلاع میں گرفتار کارکنان کو رہا کر سکتے ہیں پہلے بھی کئے تھے تا ہم تحریک لبیک پرسے پابندی ختم کرنا یہ وفاق کر سکتی ہے، فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کا معاملہ بھی وفاق ہی دیکھ سکتا ہے یہ پنجاب حکومت کے بس کی بات نہیں جس پر تحریک لبیک کی جانب سے کہا گیا کہ پھر ہم اسلام آباد ہی جائیں گے اور اپنے مطالبات منوا کر آئیں گے

قبل ازیں گزشتہ شب مارچ کا آغاز ہوا تو سمن آباد چوبرجی سے ہوتا ہوا ایم اے او کالج پہنچا جہان پولیس نے زبردست شیلنگ کی، اسی مقام پر تحریک لبیک کے دو کارکنان جان بحق جبکہ دو پولیس اہلکار بھی مارے گئے تھے،نمائندہ باغی ٹی وی کے مطابق لبیک مارچ کے شرکاء میں سے ایک شخص نے کینٹینر پولیس پر چڑھانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے اسے گرفتار کر لیا،

دوسری جانب وزیر اعظم نے موجودہ ملکی صورتحال کے پیشِ نظر وزیر داخلہ شیخ رشید کو وطن واپس بلا لیا ہے،شیخ رشید احمد ایئر بلیو کی پرواز پی اے 213 پر شارجہ سے اسلام آباد پہنچے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد پاک بھارت کرکٹ میچ دیکھنے گئے تھے تا ہم تحریک لبیک کی جانب سے اسلام آباد کی جانب مارچ کے آغاز اور شدید تصادم کے باعث شیخ رشید کو واپس آنا پڑا، باخبر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے واپس آتے ہی مختلف مکاتب فکر کے علما سے رابطے شروع کر دیے ہیں تا کہ تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات میں انکو شامل کیا جا سکے، شیخ رشید احمد نے ہی تحریک لبیک کے ساتھ معاہدہ کیا تھا کہ فرانسیسی سفیر کی بے دخلی پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے گی اور گرفتار کارکنان کو رہا کیا جائے گا، اس معاہدے کے بعد کارکنان کو تو رہا کر دیا گیا لیکن حافظ سعد رضوی ابھی تک جیل میں ہیں اور عدالتی فیصلوں کے باوجود حکومت حافظ سعد رضوی کو رہا نہیں کر رہی

دوسری جانب لاہور کو چاروں اطراف سے مکمل سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، باخبر ذرائع کے مطابق لاہور میں ممکنہ طور پر آج مختلف علاقوں میں کرفیو لگانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے تحریک لبیک کے خلاف بڑے آپریشن کی تیاری کی جا رہی ہے،لاہور کے گریڈ سٹیشن کو بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، اس دوران لاہور بھر میں بجلی بند رہے گی.بیشتر علاقوں کی فون سروس بند رہے گی. لاہور بھر میں کیبل کو معطل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے.

سعد رضوی آئیں گے تو اب مذاکرات ہوں گے، کالعدم تحریک لبیک کا دبنگ اعلان

تحریکِ لبیک کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہمارے ساتھ کیا گیا معاہدہ پورا کیا جائے، فرانسیسی سفیر کو بے دخل کیا جائے اور لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی کو رہا کیا جائے ،اگر حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کو اپنا آئینی حق استعمال کرنے سے روکنے کی کوشش بھی کی تو ملک میں سنگین صورتحال کی ذمہ دار حکومت خود ہوگی

واضح رہے کہ تحریک لبیک پر حکومت نے پابندی لگا دی تھی تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد رضوی جو علامہ خادم حسین رضوی کے صاحبزادے ہیں کو 12 اپریل کو اسکیم موڑ چوک لاہورسے گرفتار کیا گیا تھا ،پولیس نے حافظ سعد رضوی کو 16 اپریل کا احتجاج روکنے کے لیے حراست میں لیا کیونکہ حکومت کے ساتھ ان کے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے اور فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے سے متعلق تحریک لبیک نے اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا تھا

سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں ہنگامہ آرائی ہوئی، اور حکومت نے تحریک لبیک پر پابندی لگا دی، پابندی کے خلاف تحریک لبیک نے اپیل دائر کی ہے جس پر حکومت فیصلہ دے گی تاحال حافظ سعد جیل میں بند ہیں اور انکی جماعت پر پابندی عائد ہے-

Leave a reply