چئیرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد اور کوئٹہ میں درج تین مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔
باغی ٹی وی : عمران خان نے تھانہ رمنا اسلام آباد کے 2 مقدمات اور کوئٹہ کے ایک مقدمے میں ے بیرسٹر سلمان صفدر کے توسط سے حفاظتی ضمانت کی درخواستیں دائر کی ہیں جس میں آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا ہے۔
الیکشن کمیشن سے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری اسلام آباد پولیس کو موصول
عمران خان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ تھانہ رمنا کی دونوں ایف آئی آرمیں دہشت گردی کی دفعات لگائی گئی ہیں اور کوئٹہ میں مقدمہ پیکا قانون کی دفعات کے تحت درج ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عمران خان ضمانت کیلئے عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں مگر پولیس نےغیرقانونی حراست کیلئے زمان پارک رہائش گاہ کوگھیر رکھا ہے لہٰذا آئی جی پنجاب کو کہاجائے کہ پولیس رکاوٹ نہ ڈالے۔
درخواست میں کہا گیا کہ 22 واں وزیراعظم بننے کے بعد ملک کو ادائیگوں کے بحران سے بچانے کیلئے بروقت آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا، امریکا اور افغان طالبان کے مابین بات چیت کرائی –
درخواست میں مزید کہا گیا کہ امریکی افواج کا افغانستان سے انخلا یقینی بنایا، کورونا کیلئے انتظامات پر دنیا نے تعریف کی، سیاسی مخالفین نے جھوٹے مقدمے درج کرائے ہیں۔
عمران خان توشہ خانہ کیس میں مسلسل 7 مرتبہ حاضر نہیں ہوئے،عدالت
واضح رہےکہ عمران خان کےخلاف کوئٹہ میں مقدمہ درج کیاگیا تھا،خبریں تھیں کہ عمران خان کے خلاف کوئٹہ میں درج مقدمے میں پولیس وارنٹ لے کر زمان پارک آ رہی ہے، بلوچستان پولیس پنجاب پولیس کی مدد سے عمران خان کو گرفتارکرے گی-
کوئٹہ میں درج مقدمے میں کہا گیا تھا کہ جب پولیس عمران خان کو گرفتار کرنے ان گھر زمان پارک گئی تو انہوں نے ٹی وی پر آکر اعلیٰ افسران کیخلاف نفرت انگیز تقریر کی جس سے ان کی جان کو خطرہ ہوا اور انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف اپنے لوگوں کو اکسایا.