
سگریٹ کی صنعت میں ٹیکس چوری کی روک تھام کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں. وزیرِ اعظم
وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت ملک میں سگریٹ سازی کی صنعت میں خودکار ٹریک اینڈ تریس سسٹم کی تنصیب، پوائنٹ آف سیلز اور مجموعی طور پر ٹیکس کا حجم بڑھانے کے حوالے سے جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا.
اجلاس کو سگریٹ کے کارخانوں میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں بیشتر فیکٹریوں پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگایا جا چکا ہے جبکہ باقی ماندہ پر اس کی تنصیب کا عمل جاری ہے. آزار کشمیر میں موجود فیکٹریوں پر اس کی تنصیب کیلئے مزاکرات حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں. اجلاس کو FBR کی طرف سے غیر قانونی سگریٹ کی فروخت اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر 7 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو اپنے ٹیکس نیٹ میں لے کر آیا ہے اور رواں سال اپنے اہداف کو پورا کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے.
اجلاس کو شوگر ملز پر خودکار ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی تنصیب کے حوالے سے بھی پیش رفت پر بھی آگاہ کیا. وزیرِ اعظم نے تمام شوگر ملز میں اب تک خودکار ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی تنصیب نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا. وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ معیشت کے تمام برے سیکٹرز میں جدید ٹیکنالوجی سے لیس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگانے کیلئے بین الاقوامی شہرت یاقتہ اداروں کی خدمات لی جائیں. اس اقدام سے ملکی معیشت کی ڈاکیومنٹیشن میں بہتری آئے گی اور ملکی آمدن میں اضافہ ہوگا. وزیرِ اعظم نے آئندہ دو ہفتوں میں ان اقدامات پر مثبت پیش رفت کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت جاری کی.اجلاس میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ خان، مخدوم مرتضی محمود، اعظم نذیر تارڑ، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، معاونین خصوصی جہانزیب خان، طارق پاشا اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی
ہیلتھ لیوی اور اس کا مختلف ممالک میں نفاذ :
ہیلتھ لیوی ،حکومت توجہ کرے، تحریر:نایاب فاطمہ
پاکستان میں تمباکو کی مصنوعات پر ہیلتھ لیوی!!! — بلال شوکت آزاد
ہیلتھ لیوی کیا ہے اور اس کے کیا فواٸد ہیں:
ہیلتھ لیوی – کیا؟ کیوں؟ اور کیسے؟ — طوبہ نعیم
” ہیلتھ لیوی کے نفاذ میں تاخیر کیوں” تحریر: افشین
تمباکو جیسی مصنوعات صحت کی خرابی اور پیداواری نقصان کا سبب بنتی ہیں
ویسے تو ہیلتھ لیوی کی منظوری 2019جون میں ہوچکی ہے