غزہ : اسرائیل انسانی جسم کو تحلیل کر کے بخارات بنانیوالے ہتھیار استعمال کر رہا ہے، ڈاکٹر منیر البرش
غزہ کے محکمہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر منیر البرش نے کمزور اور لاچار فلسطینیوں پر استعمال ہونے والے اسرائیلی اسلحے سے متعلق ہولناک انکشافات کیے ہیں۔
باغی ٹی وی :عالمی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ میں اسرائیل نے ظلم اور جبر کی نئی تاریخ رقم کردی، ایسے ممنوع ہتھیار استعمال کر رہا ہے کہ نسانیت دنگ رہ جائے، غزہ کے محکمہ صحت کے سربراہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی افواج ایسے ہتھیار استعمال کر رہی ہے جن سے مرنے والوں کی لاشیں بخارات بن جاتی ہیں۔
غزہ کے ڈائریکٹر ہیلتھ نےکہا کہ اسرائیل نہتے فسطینی پناہ گزینوں پر خطرناک کیمیکل اور مواد والے بم برسا رہا ہے جس کے ہولناک اثرات سامنے آ رہے ہیں،عالمی قوتوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس پر فوری ایکشن لینا چاہیے اور اسرائیل کو روکنے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
دوسری جانب امریکی قومی سلامتی کے مشیر نے غزہ میں سیزفائر اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوری ڈیل کی تردید کی ہے،ایک بیان میں امریکا کے مشیر برائے قومی سلامتی جیک سلیوان نے کہا کہ وائٹ ہاؤس غزہ میں سیز فائر اور یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کام کررہا ہے لیکن ہم اب تک حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ ہم بہت متحرک ہوکر کام کررہے ہیں تاکہ یہ عمل جلد مکمل ہو اور ہم اس سلسلے میں خطے کے اہم اسٹیک ہولڈرز سے بھی قریبی رابطوں میں ہیں، اس حوالے سے مسلسل کام ہورہا ہے، اس سلسلے میں مزید بات چیت اور مشاورت کی ضرورت ہے، ہمیں امید ہےکہ ہم جلد ہی سیز فائر اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کو حتمی شکل دیں گے لیکن اب تک ہم اس مرحلے پر نہیں پہنچ سکے ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی بمباری میں 44 ہزار 400 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ1 لاکھ 5 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔