اسرائیلی فضائیہ نے دمشق میں صدارتی محل کے قریب فضائی حملہ کیا ہے
اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی فضائیہ نے شام کے دارالحکومت دمشق میں صدارتی محل کے قریب ایک ہدف کو نشانہ بنایا۔ یہ فضائی حملہ صدارتی محل سے صرف چند میٹر دور ہوا، جس کے نتیجے میں ایک زوردار دھماکہ ہوا۔یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران شام میں جنگ بندی برقرار تھی۔ اس کے علاوہ، جنوبی شام کے شہر سُوَیْدَا میں سیاسی تبدیلیاں بھی دیکھنے کو ملی ہیں، جہاں دروز رہنماؤں نے حالیہ دنوں میں شامی حکومت کی حمایت کی ہے اور علیحدگی پسند گروپوں کے خلاف جنگ میں حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تھا۔
اس حملے کی جگہ دمشق کے صدارتی محل سے تقریباً 400 میٹر دور واقع ہے۔ اسرائیل کی جانب سے اس کارروائی کی تفصیلات ابھی تک مکمل طور پر سامنے نہیں آئی ہیں، لیکن یہ حملہ شامی حکومت اور اس کے اتحادیوں کے لیے ایک واضح پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔اس حملے کے بعد شام میں سیاسی اور فوجی حلقوں میں شدید تشویش پائی جا رہی ہے، کیونکہ اس کے اثرات شام کی اندرونی جنگ میں مزید پیچیدگیوں کا سبب بن سکتے ہیں۔