اسرائیلی ریاست کا کالا قانون، فلسطینی بچے کوعمر قید کی سزا

0
19

طولکرم: اسرائیلی ریاست کا کالا قانون، فلسطینی بچے کوعمر قید کی سزا،اطلاعات کےمطابق اسرائیل کی ایک فوج داری عدالت نے کم عمر فلسطینی بچے کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔ کم عمر ہونے کے باوجود صہیونی عدالت کی طرف سے فلسطینی بچے کو عمر قید کی سزا اس بات کا ثبوت ہے کہ صہیونی ریاست کسی بین الاقوامی انسانی حقوق اورعالمی قانون کی پاسداری نہیں کرتی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوجی عدالت کی طرف کم عمر ہونے کے باوجود فلسطینی بچے ایھم الصباح کو عمر قید کی سزا کی توثیق کی ہے۔خیال رہے کہ ایھم الصباح کو اسرائیلی فوج نے 2016ء کو ایک اسرائیلی فوجی کو ہلاک کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 11 کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوجی عدالت کی طرف سےایھم الصباح کو 35 سال قید کی سزا سنائی تھی جسے اپیل عدالت میں چیلنج کیا گیا جہاں ایھم کی سزا مزید بڑھا کرعمرقید کردی گئی ہے۔ خیال رہے کہ اسرائیل میں عمر قید کی سزا کم سے کم 40 سال پر مشتمل ہے۔

فلسطینی ذرائع کا کہنا ہےکہ ایھم الصباح نے سنہ دو ہزار سولہ میں رام اللہ کے قریب ‘رامی لیوی’ تجارتی مرکز میں ایک اسرائیلی فوج کو چاقو کا حملہ کرکے ہلاک کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے ایھم الصباح کو گولیاں مار کر زخمی کردیا اور اس کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا تھا۔

Leave a reply