اسرائیلی حملے کے بعد ایران میں پروازیں بحال
ایرانی فضائی دفاعی نظام نے تہران، خوزستان، اور ایلام کے صوبوں میں فوجی مقامات پر اسرائیلی حملوں کو کامیابی سے روک دیا۔ ایرانی حکام کے مطابق، ان کارروائیوں کی بدولت کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، جو جاری کشیدگی کے درمیان ایک نمایاں دفاعی کامیابی ہے۔
مقامی لوگوں نے تہران کے نواح میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی، سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، یہ اقدامات اسرائیلی ڈرون اور میزائل حملوں کے جواب میں اٹھائے گئے۔ ایران کے پاسداران انقلاب کے ایک ذریعہ نے کہا، "ہمارے فضائی دفاعی دستے دشمنانہ اہداف کو ناکام بنانے میں کامیاب رہے، اور کوئی اہم تنصیبات متاثر نہیں ہوئیں۔”
سوشل میڈیا پر گردش کرتی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تہران کے آس پاس آسمان میں روشنی پھیل گئی جب میزائلوں نے آنے والی دھمکیوں کو روکا۔احتیاط کے طور پر، ایران نے مہرباد اور امام خمینی ایئرپورٹ سے پروازیں عارضی طور پر معطل کر دی تھیں، جن کی بحالی صبح 9:00 بجے مقامی وقت پر ہوئی، جیسا کہ سول ایوی ایشن تنظیم کے ترجمان جعفر یزرلو نے تصدیق کی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ واقعے کے بعد سخت حفاظتی پروٹوکولز موجود ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے، جو انہوں نے ایرانی میزائل خطرات کے خلاف خود دفاع کے طور پر بیان کیا ہے۔ تاہم، ایرانی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ ان کے فضائی دفاعی نظام نے حملوں کو مکمل طور پر ناکام بنا دیا اور کوئی نقصان نہیں ہوا،اسلامی جمہوریہ کسی بھی غیر ملکی خطرات کے خلاف اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے چوکس اور پُرعزم ہے۔