جب دیا مرزا کی ماں نے اسے جوتا نہ لیکر دیا

بالی وڈ اداکارہ دیا مرزا کا ایک جذباتی انٹرویو کلپ بہت زیادہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے اس میں انہوں نے بتایا ہے کہ ان کا بچپن کیسا گزرا. دیا نے بتایا کہ جب وہ ساڑھے پانچ برس کی تھیں تو ان کے ماں باپ میں‌علیحدگی ہو گئی جب نو سال کی ہوئیں تو ان کے باپ کا انتقال ہو گیا. میرے والدین کی شادی محبت کی تھی اسکے باوجود ان میں علیحدگی ہوئی میں بہت حیران تھی. میں نے ایک بار ماں سے پوچھا کہ آپ دونوں میں علیحدگی کیوں ہوئی تو ماں نے کہا کہ ضروری نہیں‌ کہ دو پیار کرنے والے ایک چھت کے نیچے ایک ساتھ بھی رہ سکیں. مجھے تب ان کی بات سمجھ نہیں آئی تھی لیکن آج میں اس بات کو سمجھ سکتی ہوں کہ انہوں نے بالکل ٹھیک کہا تھا. دیا نے بتایا کہ میری ماں نے

ایکبار پھر لو میرج کی اور اس بار جس سے شادی کی وہ مسلمان تھا ، میں دادی کے ساتھ مجلسوں میں جاتی عید مناتی ہمارے گھر میں ہندو مسلم دونوں‌قسم کے تہوار منائے جاتے میری ماں بنگالن تھیں.دیا نے مزید کہا کہ ایک بار اپنی کو بولا مجھے ایک جوتی اچھی لگی ہے لے دو ماں بہت بولی کہ چھوٹی سی ہو اتنی مہنگی جوتی نہیں‌لیکر دے سکتی. ماں کی ڈانٹ کے بعد طے کیا کہ کبھی کسی سے کچھ نہیں‌مانگنا ، اور پھر خدا نے مجھے اس قابل کیا کہ میں نے اپنا گھر اور گاڑی دونوں خریدے. دیا نے کہا کہ میرے دوسرے باپ نے مجھے ہیروئین بننے میں‌مدد کی انوپم کھیر نے پہلی فلم آفر کی وہاں سے بس سلسلہ چل نکلا.

Comments are closed.