‏جیسا مافیا چاہتا تھا ویسا نہیں ملا ، وسیم بادامی کا پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تبصرہ

0
43

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے، اپوزیشن جماعتوں نے اضافے کو مسترد کر دیا ہے، اینکر پرسن اور صحافی بھی تیل کی قیمتوں میں اضافے پر شدید رد عمل دے رہے ہیں

اینکر پرسن وسیم بادامی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جیسا مافیا چاہتا تھا ویسا نہیں ملا

وسیم بادامی کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پی ٹی آئی محب وطن پاکستانیوں ن لیگ پیپلز پارٹی پوری متحدہ اپوزیشن بکاؤ میڈیا دشمنوں کا مقابلہ کرو انکو انکے مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دینا یہ سارا کھیل اپنی کرپشن کو بچانے کے لئے کھیلیں گے ہم سب نے ان کو منہ توڑ جواب دینا ہے ہم سب نے عمران خان کا ساتھ کھڑے رہنا ہے

واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت نے عوام پر پٹرول بم گرا دیا اور پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار 25 روپے یکمشت قیمتوں میں اضافہ کر دیا، اپوزیشن سمیت عوام پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر سراپا احتجاج ہے،لیکن تحریک انصاف صفائیاں دے رہی ہے کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد قیمتوں میں اضافہ کیا گیا

وزیراعظم عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد وہ خوب واویلا کرتے تھے اور اس کو غریب عوام پر ڈاکہ کہتے تھے، اس ضمن میں انکے کئی بیانات اور ٹویٹس ریکارڈ پر ہیں ،لیکن انہوں نے اب خود کرونا کی وجہ سے پہلے پٹرول سستا کیا تو مافیا نے پٹرول کی قلت پیدا کر دی، اس ماہ میں پٹرول کے لئے غریب عوام دھکے کھاتی رہی، پٹرول پمپ والوں نے پٹرول کی سیل بند کر دی تھی سستے پٹرول کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، اب حکومت نے پٹرول مافیا کے دباؤ میں آ کر خود قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے.جس کو اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے.

کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان کی غریب عوام پہلے ہی پریشان ہے، کرونا نے کاروبار بند کروا دئے، لاکھوں لوگوں کی نوکریاں ختم ہو گئیں، بجٹ میں تنخواہوں میں پہلے اضافہ نہین کیا گیا اب پٹرول بم حکومت کی طرف سے عوام کو ایسا تحفہ ہے جو عوام کسی صورت قبول کرنے کو تیار نہیں لیکن حکومت یہ تحفہ مافیا کے سامنے بے بس ہو کر دے چکی ہے.

وفاقی وزیر برائےتوانائی عمر ایوب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اب بھی برصغیرمیں سب سےکم ہیں۔ گزشتہ ماہ عالمی منڈی خام تیل کی قیمتوں میں خاطرخواہ اضافہ ہوا اور پاکستانی روپے کی قدر میں بھی تین روپے کی کمی ہوئی۔ ان وجوہات کی بنا پرپٹرول کی قیمت میں 31 روپے58 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 24روپے31پیسےکا اضافہ ہونا چاہیے تھا ،مگر حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 25 روپے58 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں 21 روپے31 پیسےاضافہ کیا۔

پٹرولیم بحران ، کمپنیوں نے ملبہ حکومت پر ڈال دیا، عوام کو مزید پریشان کر دینے والی خبر آ گئی

پٹرولیم قیمتوں میں تاریخ کا بلند ترین33 فیصد اضافہ’’چینی اسکینڈل پارٹ ٹو‘‘ہے،شہباز شریف،بلاول

خان صاحب آپکے لیے ایک آفر ہے استعفی دو اور گھر جاؤ،جنید سلیم

آپ کیلئے پٹرول کی قیمتیں روکنا تو کوئی مسئلہ ہی نہیں تھا تو اب کیا ہوا؟ فہد مصطفیٰ

مت بھولو کہ عمران خان مافیا کے خلاف 24 سال جہاد کرنے کے بعد نہ صرف وزیرِاعظم بنا بلکہ کرپشن کی چٹانوں سے ٹکرایا، عون عباس

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

‏تنخواہ اور پینشن ایک روپیہ نہیں بڑھائی ، پٹرول 25 روپے مہنگا کرکے بتا دیا سلیکٹڈ کے دل میں اس قوم کے لئے کتنا درد بھرا ہوا ہے، جاوید ہاشمی

25 روپے اضافے جیسے عوام دشمن اقدام کا دفاع کوئی منتخب وزیر نھیں کرسکتا یہ فریضہ باہر سے لائے گئے پراسرارمشیر ھی کر سکتے ، سلمان غنی

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کیخلاف پنجاب اسمبلی میں قرار داد جمع

پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ،اپوزیشن کا ایوان میں بھر پور احتجاج کا فیصلہ

عمران خان قیمتوں میں اضافہ پڑھتا جا شرماتا جا ، خواجہ آصف

‏یادِ ٹویٹر عذاب ہے یارب ،چھین لے مجھ سے فون مرا ،رضا رومی کا خان کی دو سال قبل کی گئی ٹویٹ پر طنز

مافیا حکومت میں موجود ہے جس نے قیمتوں میں اضافے کا حکومت سے فیصلہ کرایا،رانا ثناء اللہ

‏کچھ دن پہلے پٹرول سستا ھونے پر ذلیل ھو رھا تھا اب مہنگا ھونے پر ذلیل ھو گا، مشاہد اللہ خان

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ کیا۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 25 روپے 58 پیسے کا اضافہ کیا گیا جس کے بعد پیٹرول کی قیمت 100 روپے دس پیسے پر پہنچ گئی۔

کورونا وائرس کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی کھپت کم ہونے سے قیمتیں تاریخ کی کم تریں سطح پر پہنچ گئی تھیں جس کے بعد پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کی گئی تھی۔ حکومت نے کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے عرصے میں پیٹرولیم مصنوعات مجموعی طور پر 56 روپے 89 پیسے فی لیٹر تک سستی کی تھیں۔

پٹرول ذخیرہ کرنے والوں کوکس کی پشت پناہی حاصل ہے؟ قادر پٹیل

Leave a reply