جیسی کرنی ویسی بھرنی ، یہ کس کےساتھ ہوگیا ، خبر نے کھلبلی مچادی

لاہور :جیسی کرنی ویسی بھرنی ، لوگوں کو چکر دینےوالے خود چکر میں آگئے ، اطلاعات کےمطابق سی سی پی او آفس میں آنے والے ہزاروں اپیلیں سنوائی کی منتظر، افسران اور اہلکاروں کو ملنے والی سزاؤں کی اپیلیں ہی عرصہ دراز سے نہ سنی گئیں۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کشمیریوں کے سفیر وزیراعظم عمران خان کی ملاقات، مسئلہ کشمیر پر گفتگو

ذرائع کےمطابق اس حوالے سے ڈی آئی جی اپریشنز، انویسٹی گیشن اور سیکورٹی کی جانب سے اہلکاروں اور افسران کو دی جانے والی سزاؤں کی اپیلیں سرد خانوں میں پھینک دی گئیں سی پی آؤ بشیر احمد ناصر کی جانب سے اپیلوں پر سنوائی کا عمل سست روی کا شکار ہونے لگی۔

جنرل اسمبلی میں‌وزیراعظم کی تقریر کے دوران ہیڈ آفس کے باہر ہجوم ، دنیاامڈ آئی ، عمران خان اور کشمیر کے حق میں نعرے

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ان سزاؤں کے خلاف پولیس افسران اور اہلکاروں نے سی سی پی او آفس میں اپیلیں بھجوائی اور اب ان کی سنوائی نہ ہونے سے اہلکار اور افسران تزبزب کا شکار ہونے لگے، پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ سی سی پی او آفس کی جانب سے کرائم کو کنٹرول کرنے اور کمیونٹی پولیسنگ پر بھی توجہ نہیں دی جا رہی

جنرل اسمبلی میں‌ وزیراعظم عمران خان کا 50 منٹ کا خطاب ،دنیاکے ہر ملک کے کونے کونے میں اپنوں‌اور بیگانوں نے بڑے انہماک سے تقریر سنی

یا د رہےکہ مارچ دو ہزار انیس کے بعد آنے والی تمام اپیلیں تاحال نہ سنی جا سکیں، تینوں ڈی آئی جیز کی جانب سے اہلکاروں اور افسران کو دی جانے والی سزاؤں میں برطرفی اور تنخواہیں روکنے کے ساتھ ساتھ دیگر سزائیں سنائی گئیں تھیں دوسری جانب سزائیں ناقص کارکردگی سمیت دیگر خلاف ورزیوں پر دی گئیں تھیں۔

۔

Comments are closed.