جام کمال کی عثمان بزدار سے ملاقات، بین الصوبائی ہم آہنگی اور دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال

0
32

جام کمال کی عثمان بزدار سے ملاقات، بین الصوبائی ہم آہنگی اور دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال

باغی ٹی وی : وزیراعلیٰ جام کمال نے بلوچستان کی تعمیر و ترقی کیلئے پنجاب حکومت کے تعاون پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا شکریہ ادا کیا
کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنے اور ٹڈی دل سے فصلوں کو بچانے کیلئے مشترکہ طور پر موثر اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا
وزیر اعلیٰ پنجاب نے بلوچستان میں بسنے والے بہن بھائیوں کی ہرممکن خدمت کرتے رہیں گے،بلوچستان کی ترقی بھی اتنی ہی عزیز ہے جتنی پنجاب کی ہے. خاران میں ٹیکنیکل کالج، تفتان میں کمیونٹی سنٹر اور تربت میں 100 بستر وں پر مشتمل ہسپتال بنائیں گے:
اوکاڑہ میں میر چاکر اعظم رند کے مقبرے کی اصل حالت میں بحالی کیلئے فنڈز مہیا کر دیئے ہیں اور کام شروع ہو چکا ہے
:وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ میر چاکر اعظم رند مقبرے کی بحالی پر حکومت پنجاب کے شکر گزار ہیں، پنجاب کو بھی اپنا گھر سمجھتے ہیں،بین الصوبائی ہم آہنگی کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے، تجربات سے فائدہ اٹھا کر فلاح عامہ کے سفر کو آگے بڑھائینگے
وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعلیٰ بلوچستان کورونا سے شہید سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی بلوچستان بریگیڈیئر حسن افضال کی رہائش گاہ بھی آئے عثمان بزدار اور جام کمال کا بریگیڈیئر حسن افضال شہید کے خاندان سے اظہار تعزیت، شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی اور خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا ،
وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے تعینات ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس نے ملاقات کی ، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے افسروں کی میرٹ پر تعیناتی کی ہے،مقامی لوگوں کو ریلیف ملے گا
افسران ہر کام میرٹ پر کریں، غلط کام کیلئے کسی کا دباؤ خاطر میں نہ لائیں، اپنے دفاتر کے دروازے لوگوں کیلئے کھلے رکھیں
جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام ایک حقیقی تبدیلی ہے اور عوام کو ریلیف ملنے سے یہ تبدیلی واضح نظر آئے گی
نجی سکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات کا نوٹس لیا ، رپورٹ طلب،ذمہ دار عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم
لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزیوں کی شدید مذمت کی
: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے آج 90 شاہراہ قائداعظم پر وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، بین الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ اور دو طرفہ تعاون کو وسعت دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ جام کمال نے بلوچستان کی تعمیر و ترقی کیلئے پنجاب حکومت کے تعاون پر وزیراعلیٰ عثمان بزدار کا شکریہ ادا کیا۔ ملاقات میں کورونا وباء کا پھیلاؤ روکنے اور ٹڈی دل سے فصلوں کو بچانے کیلئے مشترکہ طور پر موثر اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ کورونا وباء کے باعث غیر معمولی صورتحال سے گزر رہے ہیں۔پنجاب حکومت نے کورونا کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ہر ضروری اقدام بروقت اٹھایا ہے اور ٹڈی دل سے فصلو ں کو بچانے کیلئے موثر اقدامات کئے گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حکومتی کاوشوں کے باعث ٹڈی دل سے فصلیں زیادہ متاثر نہیں ہوئیں۔ٹڈی دل کے ممکنہ اگلے حملے سے فصلوں کو بچانے کیلئے متعلقہ محکموں کو پیشگی ہدایات جاری کردی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بسنے والے بہن بھائیوں کی ہرممکن خدمت کرتے رہیں گے۔بلوچستان کی ترقی بھی اتنی ہی عزیز ہے جتنی پنجاب کی۔ بلوچستان کے علاقے خاران میں ٹیکنیکل کالج بنایا جائے گا۔ تفتان میں کمیونٹی سنٹر قائم کیا جائے گا اور تربت میں 100 بستر وں پر مشتمل ہسپتال بنائیں گے اور اس ضمن میں بجٹ میں ایک ارب 25 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ بلوچ بہن بھائیوں کی جو بھی خدمت ہو گی پنجاب پیچھے نہیں رہے گا۔ اوکاڑہ میں میر چاکر اعظم رند کے مقبرے کی اصل حالت میں بحالی کیلئے فنڈز مہیا کر دیئے ہیں اور کام شروع ہو چکا ہے۔پنجاب بڑے بھائی کے طور پر بلوچستان سمیت ہر صوبے سے محبت کا بھرپور حق ادا کر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ترقی اور خوشحالی کے سفر میں دونوں صوبے قدم سے قدم ملا کر آگے بڑھیں گے۔ بلوچستان کے لوگ محب وطن اور محنتی ہیں۔ نئے پاکستان کی تعمیر و ترقی کے سفر میں شانہ بشانہ چلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میرے دل کے بہت قریب ہے۔ پنجاب حکومت بلوچستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گی اور صوبوں کے درمیان یکجہتی، ہم آہنگی اور بھائی چارے کو فروغ دیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ میر چاکر اعظم رند مقبرے کی بحالی پر حکومت پنجاب کے شکر گزار ہیں۔ پنجاب کو بھی اپنا گھر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں بین الصوبائی ہم آہنگی کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا کر فلاح عامہ کے سفر کو آگے بڑھائیں گے۔ صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان، رکن پنجاب اسمبلی سمیع اللہ چوہدری، چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری انفراسٹرکچر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری انسانی حقوق و اقلیتی امور، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ بلوچستان، وزیراعلیٰ پنجاب کے سیکرٹری کوآرڈینیشن اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان آج لاہور پہنچے تو وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ایئرپورٹ پر ان کا استقبال کیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب اور وزیراعلیٰ بلوچستان کی کورونا سے شہید سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی بلوچستان بریگیڈیئر حسن افضال کی رہائش گاہ آمد،
خاندان سے اظہار تعزیت: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان آج سیکٹر کمانڈر آئی ایس آئی بلوچستان بریگیڈیئر حسن افضال شہید کی رہائش گاہ پر گئے۔ دونوں وزرائے اعلیٰ نے کورونا سے شہید ہونے والے بریگیڈیئر حسن افضال کے خاندان سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے سوگوار خاندان سے بریگیڈیئر حسن افضال کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور شہید بریگیڈیئر حسن افضال کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ دونوں وزرائے اعلیٰ نے شہید بریگیڈیئر حسن افضال کی وطن عزیز کیلئے خدمات کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔چیف سیکرٹری بلوچستان فضیل اصغر، سی سی پی او لاہور اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے تعینات ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس کی ملاقات: وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے آج وزیراعلیٰ آفس میں جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کیلئے تعینات ہونے والے ایڈیشنل چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان اور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس انعام غنی نے ملاقات کی۔ چیف سیکرٹری جواد رفیق ملک، انسپکٹر جنرل پولیس شعیب دستگیر، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ افتخار سہو اور وزیراعلیٰ کے سیکرٹری کوآرڈینیشن جاوید اختر بھی اس موقع پر موجود تھے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری ساؤتھ اور ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس ساؤتھ کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت نے جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام کیلئے افسروں کی میرٹ پر تعیناتی کی ہے۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے علاقے کے لوگوں کو ریلیف ملے گا۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے قیام سے عوام سے کیا گیا وعدہ پورا کیا ہے۔جنوبی پنجاب کے لئے 33 فیصد ترقیاتی بجٹ کی رنگ فینسنگ کی گئی ہے اور ساؤتھ پنجاب سیکرٹریٹ کے لئے بجٹ میں ڈیڑھ ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کے فنکشنل ہونے سے عوام کو اپنے کاموں کے سلسلے میں لاہور نہیں آ نا پڑے گا اور جنوبی پنجاب کے عوام کے مسائل مقامی سطح پر حل ہوں گے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ جنوبی سیکرٹریٹ کیلئے آپ کی تعیناتی آپ کیلئے اعزاز ہے۔ نئے تعینات ہونے والے افسران ہر کام میرٹ پر کریں اور غلط کام کیلئے کسی کا دباؤ خاطر میں نہ لائیں۔ عوام کی خدمت کو شعار بناتے ہوئے ایمانداری سے فرائض سرانجام دیئے جائیں اور اپنے دفاتر کے دروازے لوگوں کیلئے کھلے رکھیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام ایک حقیقی تبدیلی ہے اور عوام کو ریلیف ملنے سے یہ تبدیلی واضح نظر آئے گی۔ ساؤتھ پنجاب سیکرٹریٹ میں تعینات افسران کو عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہے اور جنوبی پنجاب کے عوام کو ان کی دہلیز پر ریلیف فراہم کرنے کیلئے آپ نے جانفشانی سے سرکاری امور انجام دینے ہیں۔
نجی سکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات کا نوٹس، رپورٹ طلب،ذمہ دار عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم:
وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے لاہور کے نجی سکول میں طالبات کو ہراساں کرنے کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ہے اور واقعات کی غیر جانبدارانہ انکوائری کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ طالبات کو ہراساں کئے جانے کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ذمہ دار عناصر کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم بچیوں کے ساتھ ایسے واقعات کے ذمہ دار عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ہراساں کئے جانے والی طالبات کو ہر قیمت پر انصاف فراہم کیا جائے گا۔
لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزیوں کی شدید مذمت: وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے لائن آف کنٹرول پر شہری آبادی پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بھارتی فوج کی فائرنگ سے لیپا سیکٹر کے گاؤں میں نوجوان کی شہادت پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ بھارت شہری آبادی کو نشانہ بنا کر عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔ شہری آبادی کو نشانہ بنانا بھارتی فوج کا انتہائی بزدلانہ اور قابل مذمت فعل ہے۔ ایل او سی پر مودی سرکار کی اشتعال انگیزیاں خطے کے امن کیلئے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کسی غلط فہمی میں نہ رہے، پاک فوج بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے اور 22 کروڑ عوام بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

Leave a reply