جماعت اسلامی کا تحریک انصاف سے اتحاد سے انکار

قومی سطح پر تحریک انصاف سے اشتراک عمل قومی مفاد میں ہو گا
0
349
pti

جماعت اسلامی کی پی ٹی آئی سے اتحاد کے حوالےسے ابتدائی مشاورت مکمل کر لی-

باغی ٹی وی: ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے کہا کہ جماعت اسلامی نے طے کیا تھا کہ قومی سطح پر تحریک انصاف سے اشتراک عمل قومی مفاد میں ہو گا ، لیکن تحریک انصاف نے اپنے موقف کو تبدیل کیا ہے ،وہ کے پی میں بھی جس سے چاہیں اپنے معاملات طے کر لیں ، جماعت اسلامی کو خوشی ہو گی –

پی ٹی آئی جس سے چاہے اپنے معاملات طے کرلے، جماعت اسلامی کو خوشی ہوگی۔لیاقت بلوچ
جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے مرکزی مشاورت اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 8 فروری 2024ء کے انتخابات کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے قائدین نے جماعت اسلامی سے رابطہ کیا کہ جماعت اسلامی اور تحریک انصاف نئی صورتحال میں مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کرے۔ اس کے فوری بعد امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مرکزی قیادت اور ذمہ داران کے ساتھ مشاورت کی اور لیاقت بلوچ کی سربراہی میں پروفیسر محمدابراہیم صاحب امیرجماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا، اور عنایت اللہ خان صاحب نائب امیر صوبہ خیبر پختونخوا پر مشتمل کمیٹی قائم کر دی۔ کمیٹی ارکان کا تحریک انصاف کے قائدین بیرسٹرگوہر خان چیئرمین پی ٹی آئی، علی امین گنڈا پور، عمر ایوب خان اور محمد اعظم خان سواتی سے رابطہ ہوا اور ملکی انتخابی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ جماعت اسلامی کی طرف سے تحریک انصاف کی قیادت کو آگاہ کر دیا گیا کہ جماعت اسلامی کے انتخابات 2024ء پر بڑے تحفظات ہیں۔ انتخابی نتائج کی تبدیلی اور زور زبردستی، سینہ زوری سے نتائج کو پلٹنا مکروہ اور جمہوریت کے لیے سیاہ گھناؤنا کھیل ہے جس کا نقصان ملک اور جمہوریت کو ہوگا۔ تاہم جماعت اسلامی عوامی مینڈیٹ سے جیتنے والے ممبران اسمبلی کا خیرمقدم کرتی ہے۔ تحریک انصاف کو اپنے آزاد اُمیدواران اورجو اُن کی حمایت سے جیتے ہیں انہیں پارٹی، آئینی، پارلیمانی تحفظ، عوامی مینڈیٹ کے احترام، پی ٹی آئی کے کارکنان کی مشکل حالات میں ثابت قدمی، محنت اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے جماعت اسلامی پی ٹی آئی کے ساتھ غیر مشروط تعاون کے لیے تیار ہے، جس کاپی ٹی آئی قیادت نے خیرمقدم کیا۔ آخری مرحلے میں تحریک انصاف کی قیادت نے پیغام دیا کہ وہ صرف خیبرپختونخوا کی حد تک تعاون چاہتے ہیں، جبکہ قومی سطح پر وہ جماعت اسلامی کے ساتھ اشتراک عمل نہیں کریں گے۔ لیاقت بلوچ نے تحریک انصاف کے قائدین کو آگاہ کیا کہ اُن کی طرف سے بدلے ہوئے دوسرے مؤقف پر مشاورت کے بعد جواب دیاجائے گا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ مشاورت کے بعد جماعت اسلامی نے طے کیا کہ تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا قومی سطح پر اشتراک عمل قومی مفاد میں ہوگا لیکن تحریک انصاف نے اپنے مؤقف کو تبدیل کیا ہے تو وہ خیبر پختونخوا میں بھی جس سے چاہیں اپنے معاملات طے کرلیں، جماعت اسلامی کو خوشی ہوگی۔

تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا تھاکہ صوبائی اسمبلی میں جماعت اسلامی کی نمائندگی نہیں رہی جس کی وجہ سے اب ان کے ساتھ حکومت بنانے کا کوئی جواز نہیں، جماعت اسلامی کےساتھ صرف کے پی میں حکومت سازی پر بات چیت چل رہی تھی، پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے حکومت سازی کے لیے قانونی طریقہ کار کو دیکھاجا رہا ہے۔

دوسری جانب جماعت اسلامی خیبرپختونخوا اسمبلی کی مزید دو نشستیں ہار گئی ہے، جس کے بعد آئندہ بننے والی صوبائی اسمبلی میں ان کی نمائندگی ختم ہوگئی ہے باجوڑ سے خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 21 کے سرکاری نتیجے کے مطابق کامیاب جماعت اسلامی کے امیدوار سردار خان کی جیت ہار میں تبدیل ہوگئی، پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار اجمل خان 16712 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ جماعت اسلامی کے امیدوار سردار خان 8128 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے،اس کے علاوہ پی کے 20 میں بھی ابتدائی نتائج میں کامیاب قرار دیے گئے جماعت اسلامی کے امیدوار مولانا وحید گل ہار گئے۔

بھرتی کیس میں پرویز الٰہی کی ضمانت منظور

دوسری جانب تحریک انصاف کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے ذریعے خصوصی نشستوں کا حصول مشکل ہوگیا،ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشستوں کے لیے اب تک کوئی ترجیحی فہرست جمع نہیں کرائی گئی ہے اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 104 کے تحت ترجیحی فہرست جمع کرانےکاوقت گزرچکا ہے۔

لیکشن ایکٹ کے تحت سیاسی جماعتیں کاغذات نامزدگی جمع کرانےکی آخری تاریخ تک ترجیحی فہرست جمع کراسکتی تھیں جب کہ کاغذات نامزدگی کی تاریخ گزرنے کے بعد ترجیحی فہرست میں تبدیلی یا اضافہ بھی ممکن نہیں، فہرستوں میں ترجیح تبدیل کی جاسکتی ہے اور نہ ہی کسی نام کو نکالا جا سکتا ہے۔

کے پی میں 16 امیدواروں کی انتخابی نتائج کیخلاف درخواست دائر

واضح رہے کہ 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں مجلس وحدت مسلمین (ایم ڈبلیو ایم) نے قومی اسمبلی کی ایک نشست پر کامیابی حاصل کی ہے،گزشتہ روز ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا تھا کہ اگر پی ٹی آئی کو ان کی جماعت کی ضرورت پڑی، تو وہ غیر مشروط طور پر پارٹی ان کے حوالے کرنے کو تیار ہیں۔

Leave a reply