جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک ، کنونشن اور جلسوں کا شیڈول جا ری کر دیا گیا

0
23

جماعت اسلامی کے تحت تین کروڑ سے زائد عوام کے جائز و قانونی حقوق کے حصول اور گھمبیر مسائل کے حل کے لیے جاری ’’حقوق کراچی تحریک ‘‘ رمضان المبارک میں بھی جاری رہے گے ۔ رمضان المبارک کے دوران کی جانے والی دعوتی سرگرمیاں شہر قائد کے مسائل اور حقوق کے حوالے سے منعقد کی جائیں گی ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن اور امراء اضلاع خطاب کر یں گے ۔جماعت اسلامی کراچی کے ترجمان کے مطابق جلسوں اور کنونشن کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے ۔تحریک کے اگلے مرحلے میں متنازع مردم شماری کی منظوری کے کراچی دشمن فیصلے کے خلاف بھر پور احتجاج کیا جائے گا اور تحریک کے دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں پر عوامی دبائو میں اضافہ کیا جائے گا ۔
فصیلات کے مطابق اتوار 18اپریل کو ضلع ائیر پورٹ (رفاہ عام سوسائٹی )میں ، 21اپریل کو ضلع شمالی(سندھی ہوٹل مارکیٹ ) ،24اپریل کو ضلع غربی(اسلام چوک ،اورنگی ٹائون سیکٹر ساڑھے گیارہ) ، 25اپریل کو ضلع وسطی ، 27اپریل کو ضلع جنوبی ، 28اپریل کو ضلع ائیر پورٹ ( آر سی ڈی گرائونڈ ، سعود آباد) 29اپریل کو ضلع ملیر ، 30اپریل کو ضلع گلبرگ وسطی ، 02مئی کو ضلع شرقی ، 4مئی کو ضلع قائدین ،8مئی کو ضلع کیماڑی اور 9مئی کو کورنگی میں جلسے و کنونشن منعقد ہوں گے ۔
ترجمان کے مطابق جماعت اسلامی کی جانب سے اس عزم کا اظہار کیا گیا ہے ۔ شہر قائد کے گھمبیر مسائل کے حل اور قومی و صوبائی سطح پر کراچی کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول تک جدو جہد جاری رہے گی ۔ 2017کی مردم شماری کو پہلے وفاقی کابینہ اور پھر مشترکہ مفادات کونسل سے منظوری کو جماعت اسلامی نے مکمل طور پر مسترد کیا ہے کیونکہ اس کراچی دشمن فیصلے کے بعد کراچی کی آبادی کو قانونی طور پر آدھا تسلیم کرلیا گیا ہے ، کراچی کو اس کے حق سے محروم کرنے میں پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم براہ راست اور برابر کی شریک ہیں ، ان دونوں پارٹیوں نے کراچی سے غداری کی ہے ۔
جماعت اسلامی کی قیادت عوام کو موجودہ سنگین حالات اور بحران سے نجات دلا سکتی ہے ، ’’حقوق کراچی تحریک ‘‘ کے مطالبات عوام کے مسائل کے حل کی ضمانت ہیں ،ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی کووفاقی و صوبائی سطح پر اس کا جائز حق دیا جائے اور کراچی سے جمع شدہ ریونیوکا کم از کم 15فیصد کراچی پرخرچ کیا جائے ، ، کوٹہ سسٹم ختم کیا جائے، کراچی کے ہزاروں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو سرکاری ملازمتوں میں ان کا حق دیا جائے، ان کو سندھ حکومت اور مقامی اداروں میں ترجیحی بنیادوں پر ملازمتیں دی جائیں، کراچی میں با اختیار شہری حکومت کے لیے موجودہ لوکل باڈی ایکٹ ختم کر کے فوری طور پر بلدیاتی انتخابات کا اعلان کیا جائے، کے الیکٹرک کا 15سال کا فارنزک آڈٹ کیا جائے اور قومی اداروں اور عوام کے اربوں روپے واپس کروائے جائیں،پورے ملک کی صنعتوں میں سب سے بڑا کردار ادا کرنے والے کراچی کے صنعتی علاقوں کی حالت ِ زار درست اور بنیادی سہولتیں دی جائیں۔

Leave a reply