جنوبی افریقہ؛ ٹک ٹاک پر پابندی کا مطالبہ

ٹک ٹاک نے کینیا میں اپنی ایپ پر مواد کو معتدل کرنے پر اتفاق کیا ہے، چینی ٹیکنالوجی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت ٹک ٹاک کو رازداری اور سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پوری دنیا میں سخت جانچ پڑتال کا سامنا ہے۔ صدر ولیم روٹو کے دفتر نے ٹک ٹاک کے چیف ایگزیکٹیو شو زی چیو کے ساتھ ایک کال کے بعد ایک بیان میں کہا کہ شارٹ فارم ویڈیو ہوسٹنگ سروس ٹک ٹاک اپنے مواد کا جائزہ لینے اور اس کی نگرانی میں کینیا کے ساتھ کام کرے گی۔
جبکہ انہوں نے کہا اس نئی پیشرفت کا مطلب ہے کہ پلیٹ فارم سے نامناسب یا ناگوار مواد کو خارج کر دیا جائے گا تاہم روٹو نے سوشل میڈیا پر یہ بھی کہا کہ چیو نے کینیا میں ایک دفتر قائم کرنے پر اتفاق کیا ہے تاکہ افریقہ میں ٹک ٹاک کے آپریشن کو مربوط بنایا جا سکے۔
ٹک ٹاک کینیا کے دفترکا کب کام شروع کرے گا اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ کینیا کے قانون سازوں کو ایک نجی شہری کی جانب سے ایک درخواست موصول ہونے کے بمشکل 10 دن بعد سامنے آیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ مشرقی افریقی ملک میں فحاشی کو فروغ دینے پر ٹک ٹاک پر پابندی عائد کی جائے۔ درخواست گزار نے فیصلہ کیا کہ اگرچہ اس نے نوجوانوں میں مقبولیت حاصل کی ہے پلیٹ فارم پر جو مواد شیئر کیا جا رہا ہے وہ نامناسب ہے اس طرح تشدد، صریح جنسی مواد اور نفرت انگیز تقریر کو فروغ دے رہا ہے۔
پارلیمنٹ کینیا میں ٹک ٹاک کے استعمال کی تحقیقات کرنے والی ہے اور تقریباً دو ماہ میں فیصلہ متوقع ہے جبکہ اس کی ترمیمی خصوصیات اور AI سے چلنے والے الگورتھم کی بدولتTikTok مقبول ہےخاص طور پر نوجوان سامعین میں اور اس کے ایک ارب سے زیادہ صارفین ہیں، یہ چین کے ساتھ اپنے تعلقات پر سخت مغربی جانچ پڑتال کی زد میں آیا ہے لیکن کمپنی اس سے انکار کرتی ہے کہ یہ بیجنگ کی سرپرستی میں ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
غریب بچے اچانک خوشی سے جھوم اٹھے، جب ایک ٹوٹا کھلونا کباڑ سے نکلا
توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کی اپیل پر سماعت آج ہو گی
ڈریپ نے دواؤں کی قیمت میں اضافے کی تردید کر دی
ہمبنٹوٹا،پاکستان نے افغانستان کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد میچ اپنے نام کر دی
تاہم اس ماہ اس نے یورپی یونین کے سخت قوانین کو پورا کرنے کے لیے تبدیلیوں کا اعلان کیا جس میں یورپی صارفین کو ذاتی نوعیت کو بند کرنے کی اجازت دینا شامل ہے۔ایک ایسی خصوصیت جو لوگوں کو ان کے ذاتی مفادات پر مبنی مواد کی تجویز دے کر ویڈیوز دیکھتے رہنے کی ترغیب دیتی ہے۔ اسی اثناء میں صومالیہ کی حکومت نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ اس پلیٹ فارم پر پابندی عائد کر رہی ہے کیونکہ وہ دہشت گرد پروپیگنڈا پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔