جاوید اختر نے بالی وڈ کے بائیکاٹ کے رجحان پر خاموشی توڑ دی

0
37

معروف شاعر، گیت نگار اور اسکرین رائٹر جاوید اخترنے بائیکاٹ رجحان پر اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان میں لوگ فلموں کو پسند کرتے ہیں، کہانیاں سننا، کہانیاں سنانا ہمارے ڈی این اے میں ہے اور یہ صدیوں سے چلا آ رہا ہے۔ ہماری کہانیاں ہمارے گانے بے حد پسند کئے جاتے ہیں. انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہماری فلمیں دنیا کے 35-36 ممالک میں ریلیز ہوتی ہیں۔ہمارے فلمسٹارز پوری دنیا میں جانے جاتے ہیں۔آپ مصر یا جرمنی جائیں اور لوگوں کو بتائیں کہ میں ہندوستانی ہوں، وہ فوراً پوچھتے ہیں کہ کیا آپ شاہ رخ خان کو جانتے ہیں؟ جاوید اختر نے کہا کہ بائیکاٹ ٹرینڈ اچھی بات نہیں ہے اور یہ ہماری فلموں کا گراف نیچے ہی لیجائے گا. جاوید اختر کے ساتھ اس موقع پر معروف مصنفہ اور دستاویزی

فلم ساز نسرین مغنی کبیر بھی بیٹھی ہوئی تھیں انہوں نے جرمنی میں فلم ’’ویر زارا‘‘ کی ریلیز کے دوران کا ایک واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ فلم کی خصوصی اسکریننگ تھی اور ٹام کروز اسی ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے جہاں اسکریننگ ہوئی تھی۔ جب ہوٹل سے کسی نے کہا اوہ کیا یہ ہجوم ٹام کروز کے لئے ہے تو ہجوم نے چیخ کر کہا نہیں، ہم شاہ رخ خان کے لیے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس واقعہ سے اندازہ لگائیں کہ باہر کے ملکوں میں ہندوستانی سنیما کے لیے لوگوں کی کس قدر محبت ہے.

Leave a reply