جوانی میں بھر پور نیند صحت مند بڑھاپے کی ضمانت

0
35

جوانی میں بھر پور نیند لینے والے افراد بڑھاپے میں صحتمند رہتے ہیں امریکی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کی ٹیم نے ساٹھ سال سے زیادہ عمر کی دو ہزار دو سو ستائیس خواتین پر تحقیق کے بعد اس کا انکشاف کیا ہے ماہرین کے مطابق انہوں نے ان خواتین سے دن کے وقت سونے نیند کی ادویات کے استعمال سوتے وقت خراٹے لینا یادداشت میں کمی اور صبح کے وقت جلد جاگ جانے جیسے معمولات کا تفصیلی مطالعہ کیا جس سے ثابت ہوا کہ 20.8 فیصد خواتین جو اپنی نیند بھر پور لینے کی عادی تھیں ان کی صحت دوسری خواتین کے مقابلے میں بہتر تھی ماہرین کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا کہ نوجوانی کے زمانے میں بہت زیادہ افراد مطلوبہ نیند سے کم سوتے ہیں جس کی بڑی وجہ نیند کا نہ آنا ہے اس مسئلے میں مبتلا افراد اپنے اس مسئلے کا حل فوری تلاش کریں تاکہ بڑھاپے میں مختلف عوارض سے محفوظ رہ سکیں نئی نسل کمپیوٹر ٹی وی موبائل پر بات کرنے کے چکر میں ساری ساری رات جاگ کر گزارتی ہے اسی وجہ سے صبح اٹھنے میں بے زاری محسوس ہوتی ہے جدید ٹیکنالوجی نے جہاں ترقی کی راہیں ہموار کی ہیں وہیں لوگوں کی مشکلات میں بھی اضافہ کیا ہے پہلے والدین بچوں کی حرکات و سکنات پر نظر رکھتے تھے اپنے بچوں کے اٹھنے جاگنے سونے کھانے پینے وغیرہ کی نگرانی کرتے تھے اس نگرانی کا مقصد بچوں کو بری صحبت اور بری عادات سے دور رکھنا تھا والدین اپنے بچوں کے سونے جاگنے کھانے پیئنے کے ٹائم مقرر کرتے تھے جس سے بچوں کو اپنا کام وقت اور معمول کے مطابق کرنے کی عادت تھی مگر آج کے دور میں والدین ماڈرن ازم کے چکر میں اپنی اولاد پر توجہ دینا اور انکی تربیت کرنا ہئی بھول چکے ہیں بچوں کی تربیت اور اصول ایک طرف ایسے بچے یا نوجوان لڑکے لڑکیاں جن کو ساری رات نیند نہیں آتی ان کو چایئے کہ وہ اس مسئلے کو فوری حل کریں کیونکہ یہ بڑھاپے میں مختلف عوارض کا باعث بن سکتا ہے جدید ٹیکنالوجی کی ترقی نے نوجوان نسل کی نیندیں حرام کر دی ہیں وہ بچے جو اپنی سرگرمیوں کی وجہ سے ساری رات جاگ کر گزارتے ہیں انھیں چاہئے اس تحقیق سے سبق حاصل کریں تاکہ بڑھاپا سکون سے گزار سکیں

Leave a reply