سگریٹ کی ڈبیوں پر جعلی ٹیکس اسٹیمپس لگنے کا انکشاف
اسلام آباد: سگریٹ کی ڈبیوں پر جعلی ٹیکس اسٹیمپس لگنے کا انکشاف ہوا ہے ،جبکہ پاکستان میں جعلی سگریٹس کی فروخت سے انسانی صحت کے ساتھ ساتھ خزانے کو بھی شدید نقصان ہورہا ہے-
باغی ٹی وی: غیر قانونی سگریٹس کی تجارت کا حجم ایک دہائی کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے، گزشتہ 10 سالوں میں پہلی بار غیر قانونی سیکٹر کا حجم قانونی سیکٹر سے بڑھ گیا ہے،جبکہ پاکستان میں جعلی سگریٹس کی فروخت سے انسانی صحت کے ساتھ ساتھ خزانے کو بھی شدید نقصان ہورہا ہے۔
پی ٹی سی کے مطابق مارکیٹ میں 51 ارب 40 کروڑ کی غیر قانونی سگریٹس فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے غیر قانونی سگریٹس کی فروخت کی وجہ سے قانونی سگریٹ انڈسٹری کا حجم کم ہو کر 29.6 ارب سگریٹ تک گر چکا ہے غیر قانونی سیکٹرسگریٹ پیکٹوں پرجعلی ٹیکس سٹیمپ لگا کرفروخت کر رہے ہیں، جعلی ٹیکس اسٹیمپ کی تیاری اور سپلائی کے خلاف فوری طور پر کریک ڈاؤن شروع ہونا چاہیئے۔
ایف بی آر کی غیر قانونی،نان ڈیوٹی پیڈ،جعلی سگریٹس کیخلاف کاروائیاں،13.77 ملین سگریٹس …
پی ٹی سی نے کہا کہ مقامی سگریٹ فیکٹریوں میں ٹریک اینڈ ٹریس ابھی تک نافذ نہیں ہوسکا، 42.5 ملین سے زائد جعلی ٹیکس اسٹیمپ والے سگریٹ پیکٹ مارکیٹ میں فروخت ہو رہے ہیں، غیرمتوازن حکومتی پالیسیوں اور بڑھتی ہوئی غیر قانونی تجارت سے قانونی انڈسٹری کو نقصان ہو رہا ہے ، قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر غیر قانونی سگریٹ تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کریں گے۔
دوسری جانب نجی ٹوبیکو کمپنی کے نمائندوں نےمیڈیا بریفنگ میں انکشاف کیا ہے کہ ملک میں جعلی سگریٹ کی فروخت سے قومی خزانے کو 5 ارب ستر کروڑ روپے کا نقصان ہورہا ہے حکومت غیرقانونی سگریٹس کی فروخت پر قابو پانے کیلئے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم پر موثر عمل درآمد کروائے، ایف بی آر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت مانیٹرنگ یقینی بنائے،بریفنگ میں بتایا گیا کہ پانچ ماہ میں قانونی سگریٹس سیکٹر کی پیداوار چالیس فیصد تک گر گئی ہے جبکہ غیر قانونی، اسمگل شدہ اور جعلی سگریٹس کی فروخت کرنے والوں کا مارکیٹ شیئر بڑھتا جارہا ہے۔
عمران خان کے ساتھ تعلقات کیوں خراب ہوئے؟جہانگیر ترین نے خاموشی توڑ دی
علاوہ ازیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی ان لینڈ ریونیو سروس کے افسران کی خصوصی ٹیموں نے اس ماہ کی تیرہ تاریخ کو ملک بھر میں غیرقانونی سگریٹس کے خلاف کامیاب کاروائیاں کیں،ان کاروائیوں کے دوران ملکی اور غیرملکی ساخت کے 1377 پیکرائیٹس ضبط کر لئے گئے جن میں 13.77 ملین سگریٹس تھے۔
ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز میر بادشاہ خان وزیر نے ان کاروائیوں کی خود نگرانی کی،ایف بی آر نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ سرکاری محصولات ادا کرنے سے بچنے کی کسی بھی کوشش سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا اور اس میں ملوث افراد کو فوجداری مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا۔