اسرائیلی وزیراعظم کی اہلیہ سارہ نیتن پر ’سرکاری کھانے‘ کا جرم ثابت

0
7

یہودی وزیر اعظم کی اہلیہ سارہ نے سرکاری رقم سے کھانا کھانے کا اعتراف کرتے ہوئے جرمانہ اور ہرجانہ ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے .وزیر اعظم کی اہلیہ کواسرائیل کی ایک عدالت نے وزیراعظم نیتن یاہو کی اہلیہ کو کھانے کے لیے سرکاری فنڈ استعمال کرنے کا مجرم ٹھرایا ہے۔وزیراعظم کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو کو دوسرے فرد کی غلطی سے فائدہ اٹھانے کا قصوار قرار دیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم کی اہلیہ نے ’پلی بارگین‘ کے تخت جرم قبول کی جس کے بعد عدالت نے انہیں صرف جرمانہ اور ہرجانہ ادا کرنے کی سزا دے دی۔ عدالت کی جانب سے ان کو ہدایت کی گئی کہ وہ جرمانے اور ہرجانے کی رقم ادا کریں۔

سارہ نیتن یاہو کو پلی بارگین کے تحت دس ہزار شیکل (2800 ڈالرز) کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے، عدالت کی جانب سے ان کو کہا گیا ہے کہ ریاست کو 45000 شیکل (12،552 ڈالرز) واپس کریں۔اسرائیلی وزیراعظم کی 60 سالہ اہلیہ جرمانے کی رقم نو اقساط میں ادا کریں گی۔

اسرائیلی اخبار ہارٹز کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو کی اہلیہ کے خلاف اس مقدمے کا چالان جون سنہ 2018 میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ سارہ پر چالان میں الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے سرکاری فنڈ سے ایک لاکھ ڈالرز کی مالیت کا کھانا آرڈر کیا تھا اور اس حقیقت کو چھپایا تھا کہ ان کی رہائش گاہ پر کھانا پکانے کے لیے ایک ملازم ہے۔وزیراعظم بیورو کے سابق ڈپٹی چیف ایزرا سیڈوف نے بھی اپنا جرم تسلیم کیا ہے۔ایزرا سیڈوف کھانے کا آرڈر کرنے کے جرم میں شریک تھے۔ وہ دس ہزار شیکل جرمانہ ادا کریں گے۔ ایزرا کمیونٹی کے لیے 120 گھنٹوں کی رضا کارانہ خدمات بھی پیش کریں گے۔

Leave a reply