احتجاج؛ جماعت اسلامی رہنماؤں پر مقدمے درج

پیپلز پارٹی نے بھی کارکنان کو بجلی بلوں کیخلاف احتجاج کا کہہ دیا
0
10
Protest

اسلام آباد پولیس نے جماعت اسلامی رہنماؤں سمیت 150 افراد پر احتجاج کے دوران سڑک بند کرنے کے الزام پر مقدمہ درج کردیا۔ جماعت اسلامی نے گزشتہ روز بہارہ کہو میں مظاہرہ کیا تھا جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے تھانہ بہارہ کہو میں درج مقدمے میں نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم اور ضلعی امیر نصر اللہ رند ھاوا سمیت جماعت اسلامی کے 12 افراد نامزد ہیں جبکہ مجموعی طور پر مقدمے میں 150 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔


علاوہ ازیں پولیس کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزمان نے اٹھال چوک بہارہ کہو روڈ بند کی اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی تاہم واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بہارہ کہو اسلام آباد میں گزشتہ روز احتجاج کیا تھا۔

ادھر مظاہرے کی قیادت نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم اور ضلعی امیر نصر اللہ رند ھاوا نے کی تھی اور شرکا نے بجلی کے بلوں میں اضافے پر اٹھال چوک کو بند کیا تھا۔ اس موقع پر میاں اسلم کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں اور بلوں میں شامل درجن بھر ٹیکسز کو فوری طور پر واپس لیا جائے، مہنگائی سے عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے۔

جبکہ انہوں نے کہا تھا کہ حکومتوں نے عوام کو سول نافرمانی کی تحریک شر وع کرنے پر مجبور کر دیا ہے، حکومت اشرافیہ کو مفت پیٹرول اور بجلی کی فراہمی بند کر ے، ہر گھر پر بجلی کے بل قیامت بن کر گر رہے ہیں اور گزشتہ روز کے احتجاج میں نصر اللہ رند ھاوا کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی موجودہ مہنگائی، معاشی بدحالی کی ذمہ دار ہیں، کوئی مزدور ماہانہ 15 ہزار کماتا ہے تو اس کا بل 20 ہزار آجاتا ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی نے کارکنوں کو بجلی کے بلوں کے خلاف بھرپور احتجاج کی ہدایت کر دی ہے جبکہ سیکرٹری جنرل پاکستان پیپلز پارٹی سید نیئر حسین بخاری کی جانب سے پارٹی کارکنوں کو ہدایت جاری کی گئی کہ بجلی کے بلوں کے خلاف بھرپور احتجاج کریں۔

جبکہ سید نیئر حسین بخاری کا کہنا تھا کہ مہنگی بجلی کے خلاف سٹی ، یونین کونسل اور تحصیل سطح پر احتجاج کیا جائے، انہوں نے کہا کہ بجلی کی گردن توڑ قیمتوں کی وجہ سے ملک کا ہر شہری پریشان ہے، پیپلز پارٹی کے کارکن عوام کی آواز بن کر بجلی کی قیمتوں کے خلاف احتجاج شروع کریں۔

Leave a reply