جدت کی زندگی تحریر: مزمل مسعود دیو

0
19

جیسے جیسے دنیا میں آبادی بڑھتی گئی ویسے ویسے اللہ تعالی نے انسانوں کے ذہن میں نئی نئی چیزوں کی ایجاد کی سوچ ڈالی تاکہ انسان بہتر طریقے سے اپنی زندگی بسر کریں۔ دیکھا جائے تو بہت سی چیزوں کی ایجاد نے دنیا میں اک انقلاب برپا کیا جیسے بجلی، الیکٹرونکس، موٹر انڈسٹری اور پٹرولیم۔ ان شعبوں میں مزید ترقی آئی اور انسان روز روز نئی چیزیں ایجاد کرنے لگے۔
دیکھا جائے تو بجلی سے پہلے کیسی زندگی ہوگی کہ ہر طرف شام ہوتے ہی اندھیرا پھیل جاتا تھا اور زندگی رک سی جاتی تھی اور صبح ہونے کا انتظار کیا جاتا تھا۔ موٹر انڈسٹری نے فاصلے کم کردئیے۔ مہینوں کے فاصلے گھنٹوں میں ہونے لگے اور ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر گھنٹوں میں طے پانے لگا۔ الیکٹرونکس کی ایجاد میں بہت کچھ ایجاد ہوا لیکن ایک حیران کن چیز ایجاد کی گئی جس کو موبائل فون کا نام دیاگیا۔
کہتے ہیں کہ پہلا موبائل فون 1973 میں ایجاد کیا گیا اور اسکے موجد کا نام مارٹن کوپر ہے جس نے موٹرولا کمپنی کے اشتراک سے پہلا فون بنایا۔
موبائل فون میں اصل جدت 1990 کے بعد آئی جب بہت سی کمپنیوں نے اس کاروبار کو وسیع کیا اور نت نئے ماڈل متعارف کروائے جس سے لوگوں میں اسکی خریداری کا رجحان بڑھتا گیا۔ آجکل تو سمارٹ فون کھانا کھانے سے زیادہ ضروری سمجھا جاتا ہے۔ موبائل فون کی آمد سی پہلے زمانہ بہت حسین تھا بے شک وسائل کم تھے لیکن لوگوں میں محبت بہت زیادہ تھی۔ کسی رشتے دار یا دوست کی خیریت معلوم کرنے کے لیے اس کے پاس جانا پڑتا تھا تو وہ ملاقات آپس میں محبت اور زیادہ بڑھا دیتی اور موبائل نے یہ کام قریبا ختم کردیا۔
ہر چیز کے فوائد کے ساتھ نقصانات بھی ہوتے ہیں دیکھا جائے تو جہاں موبائل فون کے فوائد ہیں جیسے آسان اور تیز رابطہ، دنیا کے حالات سے آگاہی۔، تعلیمی میدان میں معاونت وغیرہ وہیں نقصانات بھی ہیں۔
رابطہ تو بہت تیز ہے لیکن اس میں محبت ختم ہوگئی، گھریلو اخراجات میں بے پناہ اضافہ ہو گیا کیونکہ ہر فرد کو موبائل چاہئیے۔ بچوں میں اکیلا رہنے کی عادت زیادہ ہو گئی جس سے بڑوں کا احترام کم ہوتا جارہا ہے، انسانی جسم پر اسکے بہت منفی اثررات ہو رہے ہیں جیسے نظر کا کمزور ہونا، دماغی کمزوری وغیرہ۔ انٹرنیٹ کے استعمال سے فحش چیزوں کو دیکھنے سے معاشرے میں بے حیائی بھی بڑھ رہی ہے۔
موبائل فون کے مثبت استعمال کو فروغ دیا جائے اور بچوں کو زیادہ سے زیادہ اسکے استعمال سے بچایا جائے لیکن یہ ناممکن ہی نظر آتا ہے۔ موبائل فون کو معاشرے کی بہتری کے لیے زیادہ استعمال میں لائیں نہ کہ بس فضول گیمز اور فلمیں دیکھنے کے لیے۔ اسلامی تعلیمات کو عام کریں تاکہ معاشرے کی اصلاح میں کردار ادا کیا جائے۔
جدت انسان کو دو راستے دکھاتی ہے ایک جو بہت مہنگا ہے اور دوسرا وہی پرانے سٹائل طرز زندگی اب یہ ہماری مرضی کہ اپنے وسائل کے مطابق کونسا راستہ اختیار کریں۔

‏@warrior1pak

Leave a reply