جن لوگوں نے ہیوی بائیکس لے رکھی ہیں وہ کہاں چلائیں؟ موٹروے پر بائیکس چلانے بارے کیس کے دوران عدالت کے ریمارکس

0
37

جن لوگوں نے ہیوی بائیکس لے رکھی ہیں وہ کہاں چلائیں؟ موٹروے پر موٹر سائیکل چلانے بارے کیس کے دوران عدالت کے ریمارکس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق موٹر وے پرموٹرسائیکل چلانےکی اجازت دینے سے متعلق اپیل پرسماعت ہوئی،سپریم کورٹ نے ماہرین سے سفارشات لے کرپیش کرنے کی ہدایت کردی

عدالت نے کہا کہ موٹر وےاورہائی ویزپرگاڑیاں چلانے سے متعلق قوانین موجود ہیں،ایڈیشنل اٹارنی جنرل موٹروے پر موٹر سائیکل نہ چلانے سے متعلق وجوہات دیں،موٹر وے پر موٹرسائیکل چلانے سے متعلق سفارشات حکومتی ماہرین سے نہ لی جائیں، جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ حکومتی ماہرین سے رائے نہیں لیں گے،

جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ لوگوں کی جان کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے،جن لوگوں نے ہیوی بائیکس لے رکھی ہیں وہ کہاں چلائیں؟

ماضی میں توجہ نہیں ملی،اب ہم یہ کام کریں گے، زرتاج گل کا حیرت انگیز دعویٰ

عمران خان مایوس کریں گے یا نہیں؟ زرتاج گل نے کیا حیرت انگیز دعویٰ

رنگ گورا کرنے کیلئے کاسمیٹکس کا استعمال کیسا ہے؟ زرتاج گل نے کیا اہم انکشاف

واضح رہے کہ لاہوراسلام آباد موٹروے پر600 سی سی موٹربائیک چلانے کی مشروط اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،ڈی آئی جی موٹر وے پولیس کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے کہ پولیس بائیکرز کو قواعد و ضوابط کا پابند بنائے گی۔نوٹییفکیشن میں‌کہا گیا ہےکہ موٹروے پر35سال سے کم عمرکے افراد موٹربائیک نہیں چلاسکیں گے ، قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائی گی

موٹروے پولیس کی طرف سےیہ بھی پابندی عائد کی گئی ہے کہ موٹربائیک چلانے کی رفتارکی زیادہ سے زیادہ حد 120 کلومیٹرفی گھنٹہ ہوگی ،اس نوٹیفکیشن میں گروپ کی شکل میں موٹروے پرموٹربائیک چلانے پرسخت پابندی کی گئی ہے ، موٹربائیک چلانے والوں کو خبردار کیا گیا ہےکہ گروپ کی صورت میں موٹربائیک چلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی

نوٹیفیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ موٹروے پر بائیک چلانے کے شوقین افراد کو ڈرائیونگ لائسنس اور سپیشل کارڈ بنانے کے بعد ہی موٹر وے پر بائیک چلانے کی اجازت دی جائے گی۔ بائیکرز کی معلومات کیلئے موٹروے انٹری پوائنٹس اور مختلف جگہوں پر سائن بورڈ لگائے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے موٹروے پر بائیک چلانے کی اجازت دے رکھی ہے جس کے بعد حکومت نے اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے

Leave a reply