بچوں پر تشدد، جنسی زیادتی ،پنجاب میں بڑھتے واقعات، اسمبلی میں قرارداد جمع

0
46
باپ کی 13 سالہ بیٹی سے زیادتی، بیٹی نے بچے کو دیا جنم

بچوں کے خلاف تشدد اور جنسی زیادتی کے بڑھتے واقعات پر پنجاب اسمبلی میں قرارداد جمع کروا دی گئی

قرارداد پاکستان مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی کنول لیاقت ایڈووکیٹ نے جمع کروائی، قراداد میں کہا گیا ہے کہ ماہ جولائی ملک بھر میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 108 کیسز رپورٹ ھوئے جس میں پنجاب 42 کیسز کے ساتھ سرفہرست رہا ۔ماہ جولائی میں پاکستان میں 82 بچے اغوا ھوئے جس میں سے 30 کا تعلق پنجاب سے ہے۔ ملک میں 37 بچے جسمانی تشدد کا شکار ہو ئے جس میں 10 لاھور سے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہ جولائی میں پاکستان بھر میں 22 بچوں کا قتل کیا گیا جن میں سے 10 کا تعلق لاہور سے ھے

پنجاب اسمبلی کا ایوان صوبے بھر میں بچوں کے ساتھ بڑھتے جرائم پر گہری تشویش کا اظہار کرتا ھے اور مطالبہ کرتا ہے کہ پنجاب میں بچوں سے متعلق مضبوط مستحکم چائلڈ پروٹیکشن پالیسی کا نفاذ عمل میں لایا جائے بچوں کے ساتھ جنسی تشدد۔اغوا۔ چائلڈ لیبر۔چائلڈ میرج کے خاتمے کے لئے سخت سزائیں دی جائیں بچوں کے سلیبس میں سیلف ڈیفنس کی ٹریننگ شامل کی جانے

رات بھر زیادتی کے بعد برہنہ حالت میں نرس کو سڑک پر ملزمان پھینک گئے

دو کمسن لڑکیوں کو برہنہ کر کے گھمانے والے کیس میں اہم پیشرفت

ماموں کی بیٹی کے ساتھ گھناؤنا کام کرنیوالا گرفتار

پانی پینے کے بہانے گھر میں گھس کر لڑکی سے گھناؤنا کام کرنیوالا ملزم گرفتار

زبانی نکاح،پھر حق زوجیت ادا،پھر شادی سے انکار،خاتون پولیس اہلکار بھی ہوئی زیادتی کا شکار

طالب علم سے زیادتی کر کے ویڈیو بنانیوالے ملزم گرفتار

ملازمت کے نام پر لڑکیوں کی بنائی گئیں نازیبا ویڈیوز،ایک اور شرمناک سیکنڈل سامنے آ گیا

200 سے زائد نازیبا ویڈیو کیس میں اہم پیشرفت

نازیبا ویڈیو سیکنڈل،پولیس لڑکیوں کو بازیاب کروانے میں تاحال ناکام

کے پی میں سال 2020ء کی نسبت سال2021ء میں کمسن بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ خیبرپختو نخوا پولیس کے اعدادو شمار کے مطابق 2021 میں صوبہ کے 28 اضلاع سے بچوں کیساتھ جنسی زیادتی کے کل 360 واقعات سامنے آئے جن میں سے 311 جنسی زیادتی کے واقعات کمسن لڑکوں جبکہ 49 کیسز لڑکیوں کیساتھ پیش آئے،

گزشتہ 3 سالوں کے دوران لڑکوں اور لڑکیوں کیساتھ جنسی زیادتی کے سب سے زیادہ واقعات مردان سے رپورٹ ہو رہے ہیں.ان اعدادوشمارکا موازنہ خیبر پختونخوا پولیس کے 2019 اور 2020 کے اعدادو شمارسے کیا گیا تو 2019 میں صوبہ کے مختلف اضلاع سے کل 185 کیسز رپورٹ ہوئے تھے جن میں 50 زیادتی کے کیسز لڑکیوں کی تھیں 2019 کے دوران 3 بچوں یعنی ایک بچہ اور دوبچیوں کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔سال 2019 کے دوران مذکورہ زیادتیوں کی پاداش میں 248 افراد گرفتار بھی ہوئے

Leave a reply