ٹُھل جیکب آباد :بیوہ سے شادی ،کاروکاری بن گیا، جرگہ3 لڑکیاں ونی اور 2لاکھ دینے کاحکم

ٹُھل جیکب آباد( ویب ڈیسک )بیوہ سے شادی ،کاروکاری بن گیا، جرگہ3 لڑکیاں ونی اور 2لاکھ دینے کاحکم
سپریم کورٹ آف پاکستان میں سیاسی معاملات پر تو فوری نوٹس لے لیاجاتا ہے کیا ٹھل جیکب آباد میں ونی کی گئی بچیوں کی زندگیاں بچانے کیلئے سپریم کورٹ کاسوموٹوایکشن ہوگا؟
تفصیل کے مطابق جیکب آباد کی تحصیل ٹُھل میں ایک پنچائتی فیصلہ سوشل میڈیا پر وائرل ہے ،ایک ویڈیو شیئرکی جارہی ہے جو کہ تین بچیوں کی ہے جس میں وہ معصوم بچیاں سندھی زبان میں چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل کررہی ہیں ،سوشل میڈیاپر جو تفصیلات جاری کی گئی ہیں ان کے مطابق کچھ عرصہ قبل نوجوان دادو منگی نے ایک بیوہ خاتون حاجرہ سے پسند کی شادی کی ،اس شادی کو لیکر ٹھل کے مقامی وڈیرہ سردارذوالفقارعلی سرکی سربراہی میں ایک پنچائتی جرگہ منعقد کیا گیا،اس پنچائت میں سردارذوالفقارعلی سرکی نے بیوہ سے کئے گئے نکاح کو شادی ماننے سے انکارکردیا اور اس شادی کو کاروکاری قرار دے دیااورکارو کاری کے جرم میں سردار ذوالفقار علی سرکی نے جرگہ میں نوجوان دادو منگی کو جرمانہ کے طور تین بچیاں بطور ونی اور دد لاکھ روپے نقد ادا کرنے کاحکم دیا جو کہ سپریم کورٹ آ ف پاکستان کے فیصلہ کی کھلی خلاف ورزی ہے،ونی کی گئی بچیوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی جیکب آباد،آئی جی سندھ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان سے سرپنچ سردارذوالفقار علی سرکی کے خلاف کارروائی کرکے تحفظ دلانے کا مطالبہ کیاہے ،یہاں سوال یہ ہوتا ہے کہ ایک بیوہ خاتون نے اگر شادی کی ہے تو یہ کونسا جرم ہے حالانکہ بیوہ کی شادی کومعاشرے میں اچھی بات تصورکیاجاتا ہے لیکن یہاں پر سرپنچ نے جرگہ میں بیوہ کی شادی کوجرم بنادیا دیا اور کاروکاری کاالزام لگار کر معصوم بچیاں ونی کرنے کاحکم دے دیا ، سپریم کورٹ آف پاکستان میں سیاسی معاملات پر تو فوری نوٹس لے لیاجاتا ہے کیا ٹھل جیکب آباد میں ونی کی گئی بچیوں کی زندگیاں بچانے کیلئے سپریم کورٹ کاسوموٹوایکشن ہوگا؟

Leave a reply