چکوال مدرسہ میں زیادتی کیس، ملزمان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے

ملزمان کے ڈی این اے سیمپل فرانزک لیبارٹری بھجوا دئیے گئے

چکوال کے مدرسے میں 15 طلبہ سے مبینہ زیادتی کیس میں گرفتار دونوں ملزمان 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کےحوالے کردئیےگئے۔

باغی ٹی وی :دونوں ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا تفتیشی افسر تھانہ صدر نے دونوں ملزمان کے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی،تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ملزمان کا ڈی این اے میچ کروانا ہے، مدرسے کے سی سی ٹی وی ویڈیو کا بھی فرانزک کروانا ہے، عدالت نے ملزمان انیس اور ذیشان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا اور دونوں ملزمان کو 23 نومبر کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں دوبارہ پیش کرنےکا حکم بھی دیا گیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہےکہ جنسی زیادتی کی تصدیق کے لیے ملزمان کے ڈی این اے سیمپل فرانزک لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں، ملزمان نے نازیبا حرکات اور تشدد کا اقرار کیا ہے تاہم جنسی زیادتی کا الزام مستردکیا ہے۔

چکوال،مدرسے کے دو اساتذہ کی 15 طلبا کے ساتھ بدفعلی

واضح رہے کہ مدعی مقدمہ کا کہنا ہے کہ میرا بیٹا مدرسہ میں زیر تعلیم تھا، دو اساتذہ ذیشان اور انیس نے میرے بیٹے سمیت 15 طلبا کے ساتھ زیادتی کی، اور انہیں خاموش رہنے کی دھمکی دی، زیادتی کا نشانہ بننے والے طلباء کی عمریں 12اور14سال بتائی جاتی ہیں۔ملزمان چاقو سے ڈراتے اور جسم پر Z کانشان بناتے تھےصدر پولیس نے مستنیر سلطان ولد نذر محمد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔پولیس نے ملزم انیس کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا مدرسے کے استاد زیادتی کے ساتھ تشدد کا نشانہ بھی بناتے تھے اور انکے جسموں‌پر چھریوں سے نشانات بناتے تھے،دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ڈی پی او چکوال کے مطابق ایک ملزم کو میانوالی جبکہ دوسرے کو جاتلی سے گرفتار کیا گیا ہے-

جیل میں امریکی عہدیداروں کی عمران خان سے ملاقات کا چوہدری پرویز الہٰی …

مدرسے میں زیادتی کے واقعہ کی خبر اسوقت سامنے آئی جب ڈی پی او چکوال کی کھلی کچہری میں متاثرہ بچے کے والد اور چچا نے ڈی پی او کو زیادتی بارے بتایا،ڈی پی او خود مدرسہ گئے اور طلبا سے ملاقات کی،ڈی پی او چکوال کے مطابق متاثرہ طلبا کا ڈی ایچ کیو میں طبی معائنہ کیا گیا،زیادتی کے واقعات تین سے چار ہفتوں کے مابین ہوئے،

Comments are closed.