‏جو بھی پاکستان کے حامی ہیں وہ میری سندھ سے نکل جائیں. جسمم سربراہ کی ہرزہ سرائی

0
29

‏جو بھی پاکستان کے حامی ہیں وہ میری سندھ سے نکل جائیں. جسمم سربراہ کی ہرزہ سرائی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قوم پرست کالعدم تنظیم جسمم کے سربراہ شفیع برفت نے سوشل میڈیا ویب سائٹ پر پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے

شفیع برفت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ جو بھی پاکستان کے حامی ہیں وہ میری سندھ سے نکل جائیں.

واضح رہے کہ شفیع برفت خود گذشتہ تقریبا دو دہائیوں سے سے روپوش ہیں۔ شفیع محمد برفت پہلے سے افغانستان چلے گئے ہیں اور کابل میں ان کا کنٹرول سینٹر موجود ہے۔ یکم اپریل 2013 کو پاکستان کے وزات داخلہ نے جسمم کو کالعدم قرار دے کر پابندی عائد کردی تھی۔ شفیع محمد برفت کا نام صوبہ سندھ کے کرائم انویسٹیگیشں ڈپارٹمنٹ (سی آئی ڈی) اور وفاقی انویسٹیگیشں ایجنسی (ایف آئی اے) نے ریڈ بک میں اس بنا پر داخل کر لیا ہے کے وہ پاکستان سے علیحدگی چاہتے ہیں اور اس ضمن میں ریاست مخالف کارروائیاں بھی کرتے رہے ہیں

ایک رپورٹ کے مطابق شفيع برفت نے 30 ستمبر 1988 کو سندهی اردو بولنے والے سندهيوں کے درمياں نسلی فسادات کروائے، شفيع برفت نے سندهی اور پشتون نسلی فسادات کروانے کيليئے پشتونوں کے اوپر قاتلانہ حملے کروائے،، شفيع برفت نے سندهی بلوچ نسلی فسادات کروانے کی بہرپور کوششيں کيں .

30 اکتوبر 2018 کی رپورٹ کے مطابق حیدرآباد اور جامشورو میں بم دھماکوں اورپولیس پر حملوں سمیت دہشت گردی کی 16 سے زائد وارداتوں میں ملوث ملزم جسمم کے سیکریٹری جنرل غلام شبیر ملاح نے پولیس کو گرفتاری پیش کی تھی اور بھارتی خفیہ ایجنسی را سے مل کر ملک سے غداری اور دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا۔

ڈی آئی جی حیدرآباد نعیم شیخ نے پولیس ہیڈکوارٹر میں ایس ایس پی حیدرآباد سرفراز نواز شیخ اور انچارج سی آئی اے اسلم لانگاہ کے ساتھ پریس کانفرنس کی تھی، اس موقع پر گرفتار دینے والا جئے سندھ متحدہ محاذ (جسمم) کے سیکریٹری جنرل غلام شبیر ملاح کو بھی چہرے پر کپڑا ڈال کر میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا تھا۔ ڈی آئی جی نعیم شیخ اور دیگر پولیس افسران نے بتایا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کی ہدایت پر سندھ میں دہشت گردی کرنے والی کالعدم تنظیم جسمم (شفیع برفت) کے سیکریٹر ی جنرل غلام شبیر ملاح نے حیدرآباد پولیس کوگرفتاری پیش کردی ہے، شبیر ملاح بم دھماکوں، پولیس پر حملوں، ٹارگٹ کلنگ، ریلوے ٹریک پر دھماکوں کے سلسلے میں حیدرآباد اور جامشورو کے مختلف تھانوں پر درج 16 سے زائد مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا،

شبیر ملاح سیوھن شریف کا رہنے والا ہے اور وہ جسمم میں 18 سال سے کام کر رہا تھا، اس نے اپنے جرائم سے تنگ آ کر پولیس کو گرفتاری پیش کی ہے، انہوں نے بتایا کہ غلام شبیر ملاح کے مطابق اس نے 2004 میں افغانستان جا کر پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے کے لیے خصوصی تربیت حاصل کی تھی جس میں بم بنانا اور اسلحہ چلانا شامل تھا، اس کے بعد اس نے پاکستان آ کر اندرون سندھ اور شہری علاقوں میں تخریب کاری کی، اس دوران اس نے بم دھماکے کئے، ریلوے ٹریک کو دھماکوں سے اڑایا، بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں کو نشانہ بنایا، گیس پائپ لائن پر حملے کئے،

بھارتی خفیہ ایجنسی را کیلئے کام کرنے والا کراچی پولیس کا اہلکار گرفتار

بھارتی خفیہ ایجنسی "را” کیلیے کام کرنیوالا گریڈ 17 کا سرکاری ملازم کراچی سے گرفتار

پولیس کے مطابق ملزم کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم سی پیک اور ڈیم منصوبوں کے خلاف بھی سوشل میڈیا پر مہم چلا رہی ہے، ان کی تنظیم نے بھارت اور غیرملکی ایجنٹوں سے مالی مدد کے بعد ملک میں دہشت گردی پھیلائی،

بھارتی خفیہ ایجنسی را کے نیٹ ورک کے خلاف ایک اور کاروائی، را کا اہم رکن گرفتار

Leave a reply