پیپلز پارٹی کی رہنما، رکن قومی اسمبلی سحر کامران نے کہا ہے کہ حکومت تاخیری حربوں کے بجائے فوری طور پر مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلائے۔ حکومت کی تباہ کن زرعی پالیسی ملک میں غذائی قلت، بے روزگاری اور افلاس کو جنم دے گی۔
نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سحر کامران کا کہنا تھا کہ وہ کسان جو اپنی زرخیز زمین پر فخر کرتے تھے، آج حکومت نے انہیں سڑکوں پر لا کر کھڑا کر دیا ہے۔ ہم کسانوں کا استحصال نہیں ہونے دیں گے، سندھ کے پانی کے حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ کوئی بھی منصوبہ جو دیگر صوبوں کا استحصال کرے، ہرگز قابل قبول نہیں۔ ہم پنجاب کے ریگستان سیراب کرنے کے لیے سندھ کی زرخیز زمین کو بالکل بنجر نہیں ہونے دیں گے۔یہ کیسے جائز ہے کہ قومی وسائل اور سی پیک کے تمام فنڈز صرف پنجاب کے منصوبوں پر خرچ کیے جائیں؟ اگر موٹر ویز گوادر کی پورٹ سٹی سے بنائی جاتیں، تو آج پورا پاکستان خوشحالی سے ہمکنار ہوتا،پاکستان پیپلز پارٹی جمہوری نظام اور عوام کے حقوق کی محافظ ہے۔ سندھ کے پانی کے حق پر کوئی سمجھوتہ بالکل نہیں ہوگا۔ نہ سندھ کے عوام کا استحصال ہونے دیں گے، نہ ہی کوئی منصوبہ قبول کریں گے جو سندھ کے کسانوں کے معاشی قتل کا باعث بنے۔