"جو نہ بولے جے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان” یوٹیوب پر نفرت انگیز ویڈیو وائرل

0
57

’ جو نہ بولے جے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان ‘ انتہا پسند ہندووں نے نفرت آمیز گانا یو ٹیوب پر اپ لوڈ کرکے ہندتوا کا ثبوت پیش کردیا .تفصیلات کے مطابق ’جے شری رام‘ کے نام پر قتل عام کو فروغ دینے والا گانا تیار کر کے یو ٹیوب چینل پربار بار اَپ لوڈ کیا جا رہا ہے۔ اس سے زیادہ حیران کن یہ ہے کہ اس کے خلاف کسی طرح کی کارروائی بھی اب تک نہیں ہوئی ہے۔

معتبر ذرائع کے حوالے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ دراصل ایک گانا گزشتہ دنوں ریلیز ہوا ہے جس کے بول ہیں ’جو نہ بولے جے شری رام، بھیج دو اس کو قبرستان‘۔ یہ گانا سوشل میڈیا پر موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ اس گانے کو ’ورون بہار آفیشیل‘ نامی یو ٹیوب چینل پر اَپ لوڈ کیا گیا ہے۔ گانا 23 جولائی کو اَپ لوڈ کیا گیا ہے اور اس میں جس طرح کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں وہ لوگوں کو مشتعل کرنے کے لیے کافی ہیں۔

مسلمان رہنماوں نے ہندودہشت گردانہ سوچ کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا ویڈیو ہے جو ’جے شری رام‘ کا نعرہ زبردستی لگوانے والے لوگوں کی حوصلہ افزائی کرے گا اور موب لنچنگ جیسے واقعات کو بڑھائے گا۔ یہی سبب ہے کہ کئی لوگ اس ویڈیو کو خطرناک قرار دے رہے ہیں۔ کچھ لوگ ویڈیو بنانے اور اَپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف اس لیے بھی کارروائی کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ جھارکھنڈ میں تبریز انصاری کی موب لنچنگ پر ایک ٹک ٹاک ویڈیو بنانے والے نوجوانوں کے خلاف قدم اٹھایا گیا ہے۔ اس تعلق سے ٹک ٹاک اسٹار محمد رضوان فیضل اور اس کی ٹیم کے خلاف ممبئی پولس میں کیس درج ہوا ہے۔

مسلمان زعما کے مطابق ملک بھر میں ہو رہے موب لنچنگ کے واقعات سے دلت اور اقلیتی طبقہ فکر مند ہے اور لگاتار اس کے خلاف آوازیں بھی اٹھ رہی ہیں، لیکن ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں ہے جو اُن سماج دشمن عناصر کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں جو مذہبی تشدد پھیلانے میں پیش پیش ہیں۔ جبراً ’جے شری رام‘ کہلوانے کا تو جیسے چلن ہی عام ہو گیا ہے اور ایسی صورت میں یہ خبر حیران کرنے والی ہے کہ

ایک ٹوئٹر یوزر نے اس میوزک ویڈیو کا لِنک شیئر کرتے ہوئے لکھا ‘ ہے کہ ’’ہندوستان واحد ایسا ملک ہے جہاں دہشت گرد اپنا میوزک ویڈیو بناتے ہیں اور یو ٹیوب پر چلاتے ہیں۔ اس معاملے میں طالبان اور آئی ایس آئی ایس اس تکنیک تک نہیں پہنچ پایا ہے۔ ڈیجیٹل انڈیا کے ساتھ ڈیجیٹل دہشت گردی۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ پرشانت صحافت پیشہ سے تعلق رکھتے ہیں اور یو پی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے متعلق قابل اعتراض سوشل میڈیا پوسٹ کے الزام میں انھیں حال ہی میں یو پی پولس نے گرفتار بھی کیا تھا۔

دوسری طرف بہت سے لوگوں نے گانا بنانے اور یو ٹیوب پر اَپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حکومت اس سوچ کا خاتمہ کرے ورنہ اکھنڈ بھارت نہیں رہے گا.

Leave a reply