جو بائیڈن کو شروع سے ہی سعودی رہنماؤں کے ساتھ کام کرنا چاہیے تھا،سینیٹر ٹام کاٹن

0
44

ریپبلکن سینیٹر ٹام کاٹن نے کہا ہے کہ سعودی عرب ایک اہم اور مضبوط اسٹریٹجک اتحادی اور ایک فوجی قوت ہے اورایک سٹریٹجک اتحادی کے طور پر امریکا کی حمایت کر رہا ہے۔

باغی ٹی وی : "فاکس نیوز” کے مطابق ریپبلکن سینیٹر ٹام کاٹن نے کہا کہ سعودی عرب نے امریکی عوام کو تحفظ اور خوشحالی فراہم کرنے کے لیے امریکا کے ساتھ 80 سال تک کام کیا ہےامریکی انتظامیہ کو سعودی عرب کو خارج نہیں کرنا چاہیے اورجو بائیڈن کو شروع سے ہی سعودی رہنماؤں کے ساتھ کام کرنا چاہیے تھا، جیسا کہ امریکی صدر روزویلٹ نے کیا تھا۔

ٹام کے مطابق انھیں یہ کہنا چاہیے تھا کہ سعودی عرب ایک اہم اور مضبوط اسٹریٹجک اتحادی اور ایک فوجی قوت ہے جو امریکی مفادات کو درپیش ایرانی خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے خطے میں امریکا کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔

امریکی سینیٹر نے سعودی عرب کے بارے میں یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب امریکی صدر سعودے عرب کے دورے پر ہیں۔ امریکی صدر نے کل جمعہ کی شام سعودی عرب کے دورے کے دوران مملکت کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی۔

بائیڈن اور شاہ سلمان کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کے سیشن کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دونوں ممالک کے حکام کی موجودگی میں امریکی صدر سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد ولی عہد اور بائیڈن کے درمیان جدہ کے السلام محل میں دو طرفہ بات چیت ہوئی۔

سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان، وزیر برائے سرمایہ کاری، مواصلات اور صحت نے اپنے امریکی ہم منصوبوں کی موجودگی میں مشترکہ تعاون کے 18 معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

یہ معاہدے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی قیادت میں "مملکت کے ویژن 2030″ کی روشنی میں سامنے آئے ہیں۔ ان معاہدوں سے یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ہاں دونوں اقوام کے مفادات کی خاطر سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کریں گے۔

دونوں فریقوں کے درمیان طے پانے والے معاہدوں میں سے 13 پر وزارت توانائی، وزارت سرمایہ کاری، رائل کمیشن برائے جبیل اور ینبع اور نجی شعبے کی متعدد کمپنیوں نے بوئنگ جیسی معروف امریکی کمپنیوں کے ایک گروپ کے ساتھ دستخط کیے تھے۔ اس کے علاوہ ایرو اسپیس انڈسٹریز، ریتھیون ڈیفنس انڈسٹریز، میڈٹرونک اور ڈیجیٹل ڈائیگناسٹک اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں IKVIA اور توانائی، سیاحت، تعلیم، مینوفیکچرنگ اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں تعاون کے شعبوں پر دستخط کیے گئے۔

سعودی اسپیس اتھارٹی نے امریکی خلائی ایجنسی”ناسا” کے ساتھ چاند اور مریخ کی تلاش کے لیے "آرٹیمس” کے معاہدے پر بھی دستخط کیے۔سول ایکسپلوریشن کے شعبے میں بین الاقوامی اتحاد میں شامل ہونے اور چاند، مریخ کے استعمال کے لیے سعودی خلائی ادارے نے "ناسا” کے ساتھ معاہدہ کیا۔

مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک معروف کمپنی IBM کے ساتھ تعاون کی ایک یادداشت پر دستخط کیے ہیں تاکہ پانچ سال کے دوران 100,000 نوجوان مرد اور خواتین کو آٹھ اختراعی اقدامات کے حصے کے طور پر قابل بنایا جا سکے جس کا مقصد سعودی عرب کی پوزیشن کو ایک اہم حیثیت سے مضبوط کرنا ہے اور مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے علاقے میں ٹیکنالوجی اور جدت طرازی کا مرکز بنانا ہے-

مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے یو ایس نیشنل کمیونیکیشن اینڈ انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (NTIA) کے ساتھ تعاون کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے، جس میں دونوں ممالک کے درمیان ’جی فائیو اور جی6‘ ٹیکنالوجیز کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔

دونوں ممالک نے شفاف توانائی کے شعبوں میں شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے جس میں اس شعبے میں تعاون کے شعبوں اور منصوبوں کی وضاحت اور جوہری توانائی کے پرامن استعمال میں تعاون سمیت کلین انرجی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے فروغ میں دونوں ممالک کی کوششوں کو فروغ دینا ہے۔

سعودی اور امریکی وزارت صحت نے صحت عامہ، طبی علوم اور تحقیق کے شعبوں میں مشترکہ تعاون کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کیے، جس کا مقصد افراد، تنظیموں اور اداروں کے درمیان صحت عامہ کے شعبوں میں موجودہ تعلقات کو مزید وسیع کرنا ہے۔

Leave a reply