ریاض:وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب:مشترکہ اعلامیہ جاری:وزیراعظم عمران خان ہمارے دلوں کی دھڑکن:اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیر اعظم پاکستان کا پرتپاک استقبال کیا، ملاقات میں دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا، فریقین نےدونوں برادرممالک کےدرمیان تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر تبادلہ خیال کیا۔
سعودی ولی عہد نے پاکستان کوترقی یافتہ فلاحی ریاست میں تبدیل کرنےکے وزیراعظم کے وژن کی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
سعودی ولی عہد نے وزیراعظم پاکستان کواپنے دلوں کی دھڑکن قراردیتے ہوئے عالم اسلام کے عظیم رہنما قراردیا
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ وزیراعظم نےاسلامی اتحاد کے فروغ میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان کےقائدانہ کردارکی تعریف کی، وزیراعظم نےعالم اسلام کودرپیش مسائل کے حل میں سعودی عرب کےمثبت کردار اورکوششوں کی تعریف کی،وزیراعظم نےعلاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سعودی عرب کےکردار کو سراہا۔
دونوں رہنماؤں نےباہمی تعاون کوفروغ دینے کے لیے سعودی پاکستان سپریم کو آرڈینیشن کونسل کےآغاز کااعلان کیا۔
دونوں ممالک نے یمن تنازع کے جامع سیاسی حل کی کوششوں کی حمایت اعادہ کیا، اور سعودی سرزمین پراہم تنصیبات اورشہریوں کےخلاف بیلسٹک میزائلوں اورڈرون حملوں کی مذمت کی گئی جب کہ تیل برآمدات اور توانائی کی فراہمی کے استحکام کو لاحق خطرات پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان نے یمن میں بحران کے حل کے لیے سعودی عرب کے کردار کی تعریف کی جب کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا، دونوں فریقین نے افغان تنازع کے وسیع البنیاد اور جامع سیاسی حل پر زور دیا اور افغان امن عمل میں باہمی مشاورت جاری رکھنے پراتفاق کیا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان اور سعودی عرب نےکثیر الجہتی حمایت جاری رکھنے اور باہمی مفادات کے تحفظ کے لیے تعاون کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔
سعودی ولی عہد نے ایل او سی پرجنگ بندی کےحوالے سے متعلق پاکستان اوربھارت کے مابین حالیہ مفاہمت کاخیرمقدم کیا اور مقبوضہ کشمیر تنازع کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان بات چیت کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے سعودی عرب کو جی 20 سربراہی اجلاسوں کی کامیابی اور مثبت فیصلوں پر مبارکباد دی،فریقین نے ویژن 2030 کی روشنی میں ممکنہ سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال اور اقتصادی ترقی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے طریقوں پر بات چیت کی، دونوں فریقوں کا دوطرفہ عسکری اور سیکیورٹی تعلقات میں موجودہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے عالم اسلام سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا، اس دوران انتہاپسندی اورفرقہ واریت کا مقابلہ کرنےسمیت مسلم امہ کو درپیش چیلنجز زیر غور آئے، بین الاقوامی امن وسلامتی کےحصول کے لیے مسلم ممالک کی طرف سے ٹھوس کوششوں کی ضرورت پرزور دیا گیا۔
دونوں فریقین نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا، پاک سعودی قیادت نے اتفاق کیا کہ دہشت گردی کسی مذہب،قومیت ، تہذیب یا نسلی گروہ سے وابستہ نہیں ہوسکتی۔
دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام کے تمام جائزحقوق، بالخصوص حق خودارادیت اور آزاد ریاست کے مطالبے کی حمایت کی،شام اور لیبیا کے مسائل کے سیاسی حل کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔