مغربی بنگال میں مسلم مخالف شہریتی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران ایک اورمسلمان کوپولیس نے شہید کردیا

0
37

کلکتہ :مغربی بنگال میں مسلم مخالف شہریتی قانون کے خلاف احتجاج کے دوران ایک اورمسلمان کوپولیس نے شہید کردیا،اطلاعات کےمطابق شمالی 24 پرگنہ دتتا پوکھر علاقے میں دودن قبل ہوئے ”دوفرقے کے درمیان تشدد “ کے بعد آج حالات کنٹرول میں ہیں تاہم ماحول کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔پولس کے مطابق صرف ایک دوکاندار کی موت ہوئی ہے جبکہ مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بجرنگ دل کے کارکنان کے حملے میں مزیددو افراد کی موت ہوگئی ہے۔ تاہم پولس نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے۔

پولس انتظامیہ نے کل بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ”ایک دوکاندار کی غیر فطری موت“کے بعدماحول کشیدہ ہوگئے تھے مگر دتتا پوکھر پنچایت میں دفعہ144نافذ کردی گئی ہے اور انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے۔انٹر نیٹ سروس آمڈانگہ اور دے کنگا کے علاقے میں بھی بند ہے۔ خیال رہے کہ ہاتھ کولا علاقے میں واقعے ایک کلب میں ایک مقامی دوکاندار کی لاش مشتبہ حالات میں برآمد ہونے کے بعد ماحول کشیدہ ہوگئے تھے۔ضلع ایس پی نے بتایا کہ اس معاملے میں 12افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ کلب انتظامیہ نے ایک میلے کا انعقاد کیا تھا جس میں قریب کی بستی قاسم پور کے رہنے والے نے دوکان لگائی تھی۔منگل کو دوکاندار اور خاتون خریدار کے درمیان تکرار کے بعد کلب کے ممبران نے دوکاندار کی جم کر پٹائی کی۔بعد میں کلب کے ہی ایک کمرے میں پنکھے سے لٹکی ہوئی دوکاندار کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

پولس نے بتایا کہ لاش برآمد ہونے کے بعد دوکاندار کے قریبی لوگوں نے ہاتھ گولا علاقے میں توڑ پھوڑ اور کئی دوکانوں کو نقصان پہنچایا ہے۔ اس کے بعد کلب کے ممبران کی گرفتاری کے مطالبے کو لے کر جیسر روڈ کا گھیراؤ بھی کیا ہے۔ ہاتھ کولا کے ایک مقامی باشندے نے بتایا کہ بجرنگ دل کے لوگوں نے علاقے میں بڑے پیمانے پر توڑ پھوڑ کی ہے اور کئی گھروں میں آگ لگادی ہے۔

ضلع پولس نے بتایا کہ اس پورے علاقے میں بڑی تعداد میں پولس اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔دودن قبل پولس کو بھیڑ کو کنٹرول کرنے کے لئے لاٹھی چارج بھی کرنی پڑی تھی۔پولس انتظامیہ کے ترجمان نے بتایا کہ حالات اب کنٹرول میں ہیں۔انٹر نیٹ سروس کو ابھی بحال نہیں کیا گیا ہے۔دتتا پوکھر،آم ڈانگہ اور دے گنگا میں میں انٹر نیٹ سروس ابھی بند ہے اور پورے علاقے میں دفعہ 144نافذ کردی گئی ہے۔

Leave a reply