جج کے قتل کے بعد ملزمان کی جج کے بیٹے کو دھمکیاں

0
23

جج کے قتل کے بعد ملزمان کی جج کے بیٹے کو دھمکیاں

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی کے جج آفتاب آفریدی شہید کے بیٹے عبدالماجد ایڈوکیٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے والد آفتاب آفریدی کو صوابی میں بے دردی سے شہید کیا گیا،

عبدالماجد ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ میری والدہ،بیوی اور معصوم بچے کو بھی شہید کیا گیا، پولیس اور اعلی حکام کی اب تک کارکردگی سے مطمئن ہوں،ملزمان میں صرف عبدالطیف آفریدی نے انٹرم بیل پشاور ہائی کورٹ سے کروائی ہے، عبدالطیف کی جانب سے مجھے اور گھروالوں کو دھمکیاں مل رہی ہیں،شہید والد نے قلم دیا ہے نا کہ پستول، مجھے اور فیملی کو کچھ ہوا تو ذمہ داری لطیف آفریدی پر ہو گی،

عبدالماجد ایڈوکیٹ کا مزید کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث اور نامزز ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے،عبدالطیف آفریدی کے ساتھ جائیداد کا تنازعہ کئی عرصے سے چل رہا ہے، پشاور ہائی کورٹ اس واقعہ کو سنجیدہ لے، گرفتار ملزمان میں سے تین م نے اعتراف جرم کیا ہے،جن میں عبدالطیف کا بھتیجا بھی شامل ہے،

واضح رہے کہ رواں ماہ 6 اپریل کو صوابی میں موٹر وے انٹرچینج کے قریب مبینہ طورپر انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج آفتاب آفریدی کی گاڑی پر مسلح افراد کی طرف سے اندھادھند فائرنگ کی گئی جس میں ان کے ہمراہ خاتون خانہ اور شیرخوار بچہ موقعہ پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے ڈی پی او صوابی محمد شعیب کے مطابق واقعہ دشمنی کا شاخسانہ ھے اور اس تہرے قتل کی دعویداری مرحوم کے بیٹے کی مدعیت میں سپریم کورٹ آف پاکستان بار ایسوسی ایشن کے صدر معروف قانون دان عبداللطیف آفریدی، ان کے بیٹے دانش آفریدی، جمال آفریدی ولد گل مت شاہ، عابدخان ولد وزیر اکبر، مخمد شفیق ولد بادشاہ خان اور جمیل ولد گل مت شاہ پر کی گئی ھے

قبل ازیں صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عبدالطیف آفریدی نے صوابی میں انسداد دہشت گردی کے جج کے قتل میں مقدمہ میں نامزد ہونے پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ جج کے قتل کے معاملے سے میرا یا میرے بیٹے دانش کا کوئی تعلق نہیں

Leave a reply